Header New Widget

اس نسخے سے ہوگی جلدی شادی ایک تلخ حقیقت اور آج کی ذہنیت

 اس نسخے سے ہوگی جلدی شادی

  ایک تلخ حقیقت اور آج کی ذہنیت      


ایک جگہ یہ ,,بورڈ،، لگا ہوا تھا کہ یہاں پہ اچھے شوہر

 دستیاب ہیں_

 ایک خاتون کی اس بورڈ پہ نظر پڑی_

خاتون اندر گٸی_

پہلے Floor پہ لکھا ہوا تھا کہ یہاں پہ وہ شوہر ہیں جن کی ,,, تنخواہ 3500 ہزار ہے ،،

اگر بہتر چاہیے تو اوپر چلے جاٸیں _

خاتوں اوپر گٸی second floor پہ تحریر پہ نظر پڑی  یہاں پہ ,,,35000 ہزار کے ساتھ گھر بھی ہے اور بنگلہ بھی ،،اس سےاچھا چاہیے تو اوپر چلے چاٸیں _ 

خاتون مزید Third floor پہ گٸی وہاں لکھا ہوا تھا

 ,,35000 ہزار کے ساتھ ساتھ اپنا گھر، بنگلہ،خوب صورت بھی ہے،،مزید اچھا چاہیے تو اوپر جاٸیں _ 

خاتون پھر Fourth floor پہ گٸی لکھا ہوا تھا ,,35000 ہزار تنخواہ کے ساتھ ،اپنا گھر ، بنگلہ،خوبصورت مزید دیندار بھی ہے،، اس سے اور اچھا چاہیے تو اوپر چلے جاٸیں _

خاتون اوپر گٸی اوپر چھت تھی چھت پہ ایک ,,بورڈ،، لگا تھا ,,بورڈ،، پہ لکھا تھا_

محترمہ! آج تک کسی کو یہاں سے شوہر نہیں مل سکا  آپ اتر جاٸیں _ 

تبصرہ: 

یہی حال ہمارے سماج اور سوسایٹی کا بھی ہے کچھ لوگوں کی یہ سوچ ہے کہ ہماری بیٹی کو ایم، اے، پی،ایچ،ڈی،ڈپلوماوغیرہ وغیرہ کرنی ہے _  

ہر کام کے لٸے ایک وقت متعین ہے خاص کر شادی بیاہ اس کی طرف تو شریعت کا اہم توجہ ہے جب بچیاں جوان ہوتی ہیں اور  رشتے آتے ہیں تو ماں باپ یہ کہ کر منع کر دیتے ہیں کہ ابھی ہماری بیٹی تو پلس ٹو میں ہی ہے ابھی ہماری بیٹی کو بی،اے، ایم،اے کرانی ہے _ اور کوٸی کوٸی تو پی،ایچ،ڈی،تک کا بھی ذکر کر دیتے ہیں اخیر میں ہوتا یہ کہ ایم،اےاور پی،ایچ،ڈی کےچکر میں عمر نکل جاتی ہے اور رشتے بھی آنا بند ہو جاتا ہے

 میرا مقصد تعلیم سے ہرگز روکنا نہیں ہے شادی بیاہ کے بعد بھی تعلیم و تربیت ہو سکتی ہے اور کٸی لڑکی ایسی بھی ہے جو نکاح کے بعد بھی پڑھتی ہیں اور ملازمت بھی ملتی ہے _

تبصرہ : 

دوسری پریشانی یہ ہے کہ بچیوں کی صحیح عمر میں شادی ہوتی ہے تو سسرال والوں کے ساتھ میلان اور ذہنی تخیلات کی ہم آہنگی جلدی پکڑتی ہیں وہیں لڑکی کی عمر زیادہ ہو تو سسرال میں ذہنی میلان اور تخیلات کے ملاپ میں کافی وقت بھی لگتا ہے _ 

تاخیر سے شادی کے نقصانات:

کٸی ایسے واقعات سامنے آچکے ہیں کہ زیادہ دیر تک نکاح نہ ہونے کے سبب زنا جیسی قبیح براٸی سے بھی ملوث ہو جاتی ہیں پاکستان کے ایک راٸٹر اپنی کتاب,,محبت کیاہے،، میں لکھتے ہیں :

ایک سروے کے مطابق کالج کی 80%فیصد لڑکیاں از قبل نکاح ماں بن جاتی ہیں نعوذباللہ-

   ایک لڑکے کی عجیب وغیب کہانی:

ایک لڑکا اپنی ڈاٸری میں لکھا تھا کہ میری ہونے والی بیوی میں یہ یہ خصوصیات ہونگے :

جب بھی رشتہ آتا تو سارا کچھ میچ کرتا تھا _

جب بھی رشتہ آتا سارا کچھ میچ کرتا تھا اسی طرح اس کی عمر چالیس سے پیںتالیس ہو گیا 

پھر ساری خصوصیات ایک ایک کرکے کاٹتا رہا 

اخیر میں جو خاصیت رہ گٸی تھی وہ ,,عورت ،،رہ گٸی تھی کچھ یہی حال ہمارے سماج کا بھی ہے۔



مولانا ناہد رضا نعیمی کشنگنجوی 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے