یک روزہ انقلابی تعلیمی کارواں واجلاس عام
اولاد قدرت کی ایک عظیم امانت ہے اولاد قوم و ملت کا اہم ترین سرمایہ ہے اس کی بہتر تعلیم اور پاکیزہ و تربیت ماں باپ کا فریضہ اور معاشرے کی زمہ داری ہے۔ تعلیمی بیداری اور سائنسی تکنیکی علوم کی ترقی کے اس دور میں ہماری نسلیں معیاری تعلیم سے اب بھی محروم ہیں جسکی بنا پر جدید مقابلہ ذاتی احتمالات اور سرکاری ملازمت میں ہمارا حصہ بہت کم ہے۔ جو ہماری پسماندگی کا بڑا سبب ہے۔
ضرورت ہے کہ معیار تعلیم کوبہتر اور علمی اداروں کے معیار کو بلند کرنے کا بندو بست کیا جائے۔ تا کہ ہمارے بچے معیاری تعلیم حاصل کرسکیں اور پڑھ لکھ کرایک نیک انسان ، اچھا معلم ایک کامیاب ڈاکٹر، انجینئر آفیسر ، بیرسٹر، جج اور مدبر مفکر بن سکیں اور اپنا سیمانچل ترقی کے اس دور کا مقابلہ کر سکے۔
مبارک کاپڑی صاحب بائسی ہائی اسکول سے کچھ اس طرح سیمانچل کے لوگوں سے مخاطب ہوئے سب سے پہلے تو انہوں نے تعلیم کے تعلق تمام غلط فہمیوں کا ازالہ کرتے ہوئے کہا کہ " ہم تعلیم کے میدان میں غلط فہمی کے شکار ہوگئے ہیں،ہم کامیابی کے ہر میدان میں اپنی جگہ بنا سکتے ہیں شرط یہ ہے کہ ہم محنت کریں اور کوشش کریں اور ہنر مندی کا مظاہرہ کریں"
پھر انہوں نے والدین کا کردار پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ والدین کا اس میں ایک اہم مقام ہے اگر وہ نہ رہنمائی کریں تو ہم کسی بھی مقام کو حاصل نہیں کر سکتے ہیں،والدین اگر چاہیں گے تو گھر میں تعلیم کا درخت لگا سکتے ہیں۔ والدین کو بچوں کے لیے پہلے اسکول اور یونیورسٹی کہا جاتا ہے۔
پھر انہوں نے کہا کہ آج کا دور مقابلہ کا دور ہے۔اس چیلینج کو پوری طرح سے قبول کریں اور پوری کوشش اور جوان مردی کے ساتھ مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔
0 تبصرے