کرامات حضور سرکار کلاں رحمۃ اللہ علیہ
پاکستان کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے دور حکومت میں پاکستان کے بہت سے علماء کرام کو قید کیا اور ایک رات اپنے وزراء کو حکم دیا کہ کل صبح ہونے سے پہلے پہلے ان علماء کو قتل کر دیا جائے۔ لوگوں کو بڑی بے چینی ہوئی ۔ اتفاق سے ان دنوں حضور سرکار کلاں اسلام آباد میں علامہ سید شاہ ابوالبرکات رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں مقیم تھے۔
سی آئی ، ڈی محکمہ میں حضرت کا ایک مرید بھی تھا۔ اس نے 11 بجے رات کو آپ کے پاس پہنچ کر یہ تشویش ناک خبر سنائی۔ یہ خبر سن کر آپ 12 بجے رات ہی میں اپنے کچھ عقیدت مندوں کو لے کر حضور داتا گنج بخش لاہور کے مزار مقدس پر حاضر ہوئے ۔ سب کو آپ نے باہر چھوڑ دیا اور خود اندر داخل ہوئے اور دروازہ بند فرما دیا۔ تھوڑی دیر بعد باہر تشریف لائے اور ارشاد فرمایا کہ کل صبح ہوتے ہی سارے علماء رہا ہو جائیں گے اور بھٹو خود پھانسی کی سزا میں گرفتار ہو گا۔ چنانچہ صبح ہوتے ہی یہ خبر پورے پاکستان میں آگ کی طرح پھیل گئی کہ بھٹو گرفتار ہوگیا۔ اور آپ نے جو فرمایا تھا وہی ہوا۔ بھٹو کو پھانسی کی سزا ہوئی ۔
گفتہ او بود گفتہ الله بود
گر چہ از حلقوم عبد اللہ بود۔
(بحوالہ سرکارکلاں بحیثیت مرشد کامل صفحہ 148۔)
مرتب:- محمد حسن اشرفی جامعی
خادم التدریس دارالعلوم اہلسنت اسلامیہ حنفیہ
ہنومان گڑھ راجستھان ۔
0 تبصرے