Header New Widget

درگاہ حضور غوث بنگالہ رانی گنج کے سجادہ نشین کو نم آنکھوں سے عقیدت مندوں نے آخری آرام گاہ تک پہنچایا

 درگاہ حضور غوث بنگالہ رانی گنج کے سجادہ نشین کو نم آنکھوں سے عقیدت مندوں نے آخری آرام گاہ تک پہنچایا 


 

جنازے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے کی شرکت ۔

68 سالہ زندگی میں 20 سال مسند سجادگی پر رہے متمکن

 مفتی محمد اورنگزیب عالمگیر سعدی 

گزشتہ روز دنیائے سنیت کو ایک بڑا ہی افسوسناک اور دل دہلانے والی خبر سے مطلع کیا گیا جب کہ عالم اسلام کی ایک عظیم خانقاہ خانقاہ اندرابیہ کے سجادہ نشین پیر طریقت مخیر قوم و ملت شہزادہ حضور کمال شاہ حضرت سید افتخار احمد نقشبندی معروف بہ سید عرب شاہ صاحب قبلہ ہزاروں محبین معتقدین و متوسلین کو روتے بلکتے چھوڑ کر داغ مفارقت دے  گئے یوں حضرت کا اچانک چلا جانا یقیناً عالم اسلام کے لیے کسی بڑے صدمے سے کم نہیں ہے لیکن مرضی مولیٰ از ہمہ اولی عقیدت مندوں نے ہزاروں کی تعداد میں نماز جنازہ پڑھی اور آستانہ شریف کے ہی قبرستان میں حضور غوث بنگالہ کے قدموں میں سپردِ خاک کر دیا 

حضرت نے اس دنیا میں 68 سال کی زندگی گزاری جس میں تقریباً 20 سال کا عرصہ مسند سجادگی پر وراجمان رہتے ہوئے رانی گنج کی سرزمین پر گزار کر داعی اجل کو لبیک کہا

آپ کا خاندان سید زادوں کا خاندان ہے جو نیپال کی سرزمین پر آباد ہے آپ کے آباء و اجداد نے حضور غوث بنگالہ کے برادر اصغر حضرت علامہ سید قمر الدین شاہ ظفر اندرابی علیہ الرحمہ معروف بہ چھوٹے سرکار سے اجازت و خلافت حاصل کی اور ہند و نیپال میں دعوت و تبلیغ کا کام انجام دیا موصوف بھی اپنے بزرگوں کی راہ پر چلتے ہوئے بڑے منکسر المزاج اور انصاف پسندی کی زندگی گزاری ہنس کر ملنا اور کھل کر بولنا ان کی عادت تھی بزرگوں کی زندگی کے قصے سننے کے شوقین اور مسائل شرعیہ کے جاننے کے حریص تھے ۔

 اپنی زندگی میں بڑے کارنامے انجام دیے نمایاں طور پر مزار شریف کے سامنے اللّٰہ کے بندوں کو باطمنان عبادت کرنے کے لیے ایئر کنڈیشن مسجد حضرت بلال رضی اللّٰہ عنہ کی از سر نو تعمیر کرائی جس کی اشد ضرورت تھی ۔ طالبان علوم نبویہ کی پیاس بجھانے کے لیے جامعہ قمر الہدی جیسا شاندار ادارہ کھولا ۔ عوام و خواص کے ملی و مذہبی مسائل کے حل کے لیے غوثیہ دار الافتاء قائم کیا ۔آستانہ حضور غوث بنگالہ کی تعمیر و توسیع کا کام جو ابھی تک جاری ہے آستانہ شریف کی  اندرونی مسجد کی توسیع کا کام بھی شروع کرا دی گئ تھی وہ بھی تشنہ تکمیل ہے علاوہ ازیں ہزاروں بچوں اور بچیوں کی تعلیم کے لیے مکتب بھی چلاے جارہے تھے اور مسافرین کے رہنے کے لیے کمرے، شاندار ہال ، نہانے دھونے کے لیے غسل خانے اور کھانا وغیرہ بنانے کے لیے شاندار انتظامات کیے ۔

 

20 سالہ مدت سجادگی میں انہوں نے قوم و ملت کے لیے اور بھی بہت سارے کام کیے جسے رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا ۔

فقیر محمد اورنگزیب عالمگیر سعدی آستانہ حضور غوث بنگالہ رانی گنج بنگال 9801150378

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے