تھرٹی فرسٹ نائٹ کومساجداورمسلم علاقوں میں دینی محافل کاخصوصی انعقادکرکےسال نوکااستقبال کریں۔۔۔بےحیائ اورحرام کاموں سےخودبھی بچیں اورمعاشرےکوبھی بچائیں مفتی محمدمنظرحسن خان اشرفی مصباحی بانی دارالعلوم حجازیہ چشتیہ
گھاٹکوپرممبئ
31//فرسٹ نائٹ میں موجودہ سال کےگزرنےاورسال نوکےاستقبال کےنام پرکس قدرخرافات ہوتےہیں اورکیسےکیسےبےحیائ اورفحش کام انجام پاتےہیں وہ کسی سےبھی پوشیدہ نہیں ہے۔۔۔کونساایساحرام کام ہےجسےاس رات کونہیں کیاجاتاہے۔۔اس میں بالخصوص نوجوان لڑکےاورلڑکیاشامل ہوتی ہیں جن کوصرف جوش وحذبہ سےسروکارہوتاہےوہ اپنی دلی تسکین کےلئےرنگارنگ محافل کاانعقادکرتےہیں_ہوٹلس بک کئےجاتےہیں،پارکوں کورینٹ پرلیاحاتاہے اس کےبعدباضابطہ اس کی تشہیر کی جاتی ہے اورشرکاءاس کی خطیررقم دےکرٹکٹ خریدتےہیں اورشامل ہوکرہروہ کام کرتےہیں جسےدیکھکرشیطان بھی شرماجائے۔۔۔ افسوس کی بات تویہ ہےکہ اس میں مسلم بچےاوربچیاں بھی کثیرتعدادمیں ملوث ہوتی ہیں_لگتاہےکہ ان کےسرپرستوں کواس سےکوئ سروکارہی نہ ہو_جونہایت ہی افسوس ناک ہے_ مسلم علاقوں میں بھی شاہراہ عام پرڈی جے،باجے،ناچ گانا،ڈانس اورشراب وکباب کےساتھ تھرٹی فرسٹ نائٹ منایاجاتاہےاورسال نوکااستقبال ہوتاہے۔۔۔جسےدیکھکرسرشرم سےجھک جاتاہے۔۔آج فلسطین میں قتل عام ہورہاہےاورہم سال نوکے جشن کی تیاری کررہےہیں ہزاروں مردوعورت چھوٹےچھوٹے بچےاوربچیوں کوموت کےآغوش میں سلادیاگیااورہمارےنوجوان جشن کی تیاری میں مصروف ہیں_فلسطینی بھائ دانہ دانہ کےمحتاج ہیں اورہمارےبچےسال نوکےجشن میں شراب وکباب کی خریداری میں لگےہیں۔۔ہماری قوم خواب غفلت سےکب بیدارہوگی ؟ وہ حالات سےسبق کب لےگی ؟ کیاسدھرنےکاوقت اب بھی نہیں آیاہے؟ سب کچھ تولٹ چکاہےاب ہوش کب آئےگا؟
سیدی سرکاراعلٰیحضرت فرماتےہیں۔۔۔
آج لےان کی پناہ آج مددمانگ ان سے۔۔
پھرنہ مانیں گےقیامت میں اگرمان گیا۔۔۔
لھٰذاان خرافات اوربےحیائ کوروکنااوربندکرنانہایت ضروری ہےعلمائےکرام اورائمئہ ذوی الاحترام کےساتھ دانشوران قوم وملت مثبت لائحئہ عمل تیارکریں کہ اس کوکس طرح سےبندکیاجائےاس برائ سےمعاشرےکوکیسےپاک کیاجائے_یادرکھیں اگراس پرقدغن نہیں لگایاگیاتواس کی تباہی بہت خطرناک صورت اختیارکرجائےگی۔۔۔بعدمیں سوائےکف افسوس ملنےکےکوئ دوسراچارہ کارنہیں ہوگا_اس کےلئےایک صورت توہےکہ مساجداورمسلم علاقوں میں دینی محافل کاانعقادکیاجائےذکرونعت اوربیان ووعظ کی محفلیں منعقدکی جائےقوم وملت کوحالات سےباخبرکیاجائےاحساس محاسبہ کرایاجائےبےحیائ اورفحش کاموں سےبچنےکی تاکیدکی جائےبےحیائ اورحرام کاموں کےارتکاب پرجوعذاب کی وعیدیں آئ ہیں ان کوسنایاجائےسنجیدگی اورمحبت کےساتھ ان کودعوت خیردی جائے،جوش کےبجائےہوش کےساتھ ان میں تبلیغ کی جائےتاکہ ان نصیحتوں کی وجہ سےاصلاح کی طرف قوم گامزن ہوسکے۔۔اوربرائ کاخاتمہ ہو۔۔۔قابل غورہےکہ سال کی آخری تاریخ توپورےسال کےمحاسبہ کی تاریخ ہوتی ہےاس میں ہم سب کوغورکرناچاھئےکہ ہم نےامسال کیانقصان کیااورکتنی عبادتیں اورریاضتیں کیں اورآنےوالےسال میں ہم ان نقصانات کی تلافی کیسےکرینگے مگران سب سےغافل ہوکرہم مدہوش ہوجاتےہیں اللہ پاک اپنےحبیب علیہ وآلہ وسلم کےصدقےہم سب کوتمام برےکاموں سےبچنےکی توفیق عطافرمائے
0 تبصرے