Header New Widget

آہ مفتی عبید الرحمن

 کیاخبرتھی یوں اچانک حادثہ ہوجائےگا

یعنی آغوش زمیں میں آسماں ہوجائےگا


رات ہی سےبندۂ حقیرکی طبیعت خراب ہے،بخاراورسردردسےپریشان تھا ۔کسی طرح سحری کےلئےبیدارہوا،موبائل سائلینٹ میں تھا ،اچانک موبائل ہاتھ میں لیاتودیکھاکہ کئی احباب و مخلصین کی کال آئی ہوئی ہے،دیکھکربہت گھبراگیا،فوراگروپ کھولاتوایک نہایت ہی افسوس ناک خبرپڑھنےکوملی کہ پیرطریقت رہبرراہ شریعت ،قوت بازوئےملت ،امیراہل سنت، عالم اسلام کی عبقری شخصیت،بزرگوں کی وراثتوں کےامین ،معقولات ومنقولات کےبہت ہی ماہرولاجواب  عالم دین ،دورحاضرکےممتازفقیہ ومفتی ،نائب شہنشاہ کونین ،مجمع البحرین ،ہمعصروں کےقدردان،اصاغرکےمہربان وسائبان ،حضرت علامہ مفتی عبید الرحمٰن رشیدی صاحب سجادہ:خانقاہ عالیہ رشیدیہ دارفانی کوچھوڑکردارالبقاکی طرف روانہ ہوگئے۔

انا للّٰہ وانا الیہ رجعون

مولیٰ تعالیٰ حضور کے درجات بلندفرمائے،جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرےاورآپ کے تمام احباب واقارب،محبین و مخلصین و مریدین و معتقدین کوصبروشکیب بخشےاورحضرت کاسایہ ہم پر قائم ودائم رکھے آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ اجمعین ۔

شریک غم: محمد رہبرسمنانی جامعی ۔پھلسرا،دالکولہ،اتردیناجپور(بنگال)

نوٹ:اس وقت مالدہ میں ہوں ،طبیعت کی نادرستگی کےسبب جنازہ میں حاضر نہیں ہوپاؤں گا۔چہلم وغیرہ کے موقع پرحقیرکی ضرور حاضری ہوگی اورحضرت کےزہدوتقوی ، ذہانت و لیاقت پرحقیرکی جانب سے ایک طویل مضمون منظر عام پرآئےگاان شاءاللہ تعالیٰ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے