حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی سیرت ،حضرت ابوبکر صدیق کی زندگی
حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا نام عبداللہ بن عثمان بن عامر بن عمرو بن کعب بن تیم بن مرہ بن کعب ہے۔ مرہ بن کعب تک آپ کے سلسلہ نسب میں کل چھ واسطے ہیں۔ مرہ بن کعب پر جاکر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا سلسلہ حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نسب سے جاملتا ہے۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی کنیت ابوبکر ہے۔
آپ کی کنیت
عربی زبان میں ’’البکر‘‘ جوان اونٹ کو کہتے ہیں۔ جس کے پاس اونٹوں کی کثرت ہوتی یا جو اونٹوں کی حفاظت کرتے ہیں اور دیگر معاملات میں بھی بہت ماہر ہوتا عرب کے لوگ اسے ’’ابوبکر‘‘ کہتے تھے۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا قبیلہ بھی بہت بڑا اور مالدار تھا اور اونٹوں کے تمام معاملات اور تمام حالات میں بھی آپ مہارت رکھتے تھے اس لئے آپ کو بھی ’’ابوبکر‘‘ کے نام سے مشہور ہوگئے۔سیرت حلبیہ میں آپ کا تذکرہ اس طرح سے ہے کہ کُنِيَ بِاَبِی بَکْرٍ لِاِبْتِکَارِهِ الْخِصَالِ الْحَمِيْدَةِ ’’حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی کنیت ابوبکر اس لئے ہے کہ آپ شروع ہی سے خصائل حمیدہ مالک تھے‘‘۔
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا لقب عتیق اور صدیق زیادہ مشہور ہیں۔
عتیق آپ کا پہلا لقب ہے، اسلام میں سب سے پہلے آپ کو اسی لقب سے ہی ملقب کیا گیا ہے۔ حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا نام ’’عبداللہ‘‘ تھا، نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ کو فرمایا: اَنْتَ عَتِيْقٌ مِنَ النَّار ’’تم جہنم سے آزاد ہو‘‘۔ تب سے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا نام عتیق ہوگیا۔
حضرت سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں ایک دن اپنے گھر میں ہی تھیں، رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم اور صحابہ کرام علیہم الرضوان صحن میں تشریف فرما تھے۔ اچانک میرے والد گرامی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ تشریف لائے تو حضور نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی طرف دیکھ کر فرمایا:
مَنْ اَرَادَ اَنْ يَنْظُرَ الی عَتيقٍ مِنَ النَّارِ فَلْيَنْظُرْ اِلیٰ اَبی بَکْر.
’’جو دوزخ سے آزاد شخص کو دیکھنا چاہے، وہ ابوبکر صدیق کو دیکھ لے‘‘۔
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے لقب ’’صدیق‘‘ کے حوالے سے حضرت سیدہ حبشیہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
يَا اَبَابَکْرٍ اِنَّ اللّٰهَ قَدْ سَمَّاکَ الصِّدِّيْق
’’اے ابوبکر! بے شک اللہ رب العزت نے تمہارا نام ’’صدیق‘‘ رکھا‘‘۔
جاری ۔۔۔۔
0 تبصرے