حاملہ عورت سے نکاح کا حکم ، حاملہ عورت سے نکاح کیسے کریں جائز یا ناجائز
مسئلہ۔ زید نے ایک ایسی عورت سے نکاح کیا جو حاملہ تھی۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس عورت سے زید کا نکاح درست ہوا یا نہیں؟ اور اس سے ہمبستری کر سکتا ہے یا نہیں؟ مدلل جواب عنایت فرماکر عند اللہ ماجور ہوں۔۔
الجواب بعون الملک الوھاب
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ صورت مسئولہ میں عورت اگر حاملہ ہے اور اس کا نسب ثابت النسب ہے تو زید نے اس کا نکاح درست نہیں ہوا۔
کمافی الشامی۔ ج ٤، ص ١٤١ ۔۔( و صح نكاح حبلى من زنی لا حبلی من غیرہ أی الزنی لثبوت نسبه )
اور اگر اس عورت کا حمل ثابت النسب نہیں ہے اور وہ حمل زید ہی کے زنا سے ہے تو زید کا نکاح اس عورت کے ساتھ درست ہے اور ہمبستری بھی کر سکتا ہے۔
کمافی الفتاوی الھندیہ۔ ج ۱، ص ٢٨٠ ، کتاب النکاح۔( اذا تزوج امرأۃ قد زنی ھو بھا و ظھر بھا حبل فالنکاح جائز عند الکل ولہ ان یطأھا و تستحق النقفۃ عند الکل)
اگر وہ عورت زید کے زنا سے حاملہ نہیں ہے تو اس وقت بھی زید کا اس عورت سے نکاح درست ہے البتہ بچہ پیدا ہونے سے پہلے زید ہمبستری نہیں کر سکتا ہے۔
کمافی الھدایۃ الاولیین۔ ج ۱، ص ٢٩٢. ( ان تزوج حبلی من زنا جاز النکاح ولا یطأھا حتی تضع حملھا ھذا عند ابی حنیفۃ ومحمد رحمہم اللہ تعالیٰ وقال یوسف رحمۃ اللہ علیہ النکاح فاسد۔) فتویٰ امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ و امام محمد رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کے قول پر ہے۔ واللہ اعلم بالصواب۔
کتبہ۔۔۔۔۔۔ محمد تصدق حسین جامعی
جامع اشرف کچھوچھہ شریف امبیڈکر نگر یو پی
تصدیق۔۔۔ مفتی محمد شہاب الدین اشرفی
صدر شعبہ افتا جامع اشرف کچھوچھہ شریف
٣١/١٠/٢٠٢٢
0 تبصرے