جہنم کا تعارف
1/ جہنم میں گرایا گیا پتھر 70 سال بعد جہنم کی تہ میں پہنچتا ہے- (مسلم)
2/ جہنم کے ایک احاطہ کی دو دیواروں کے درمیان 40 سال کی مسافت کا فاصلہ ہے- (ابو یعلی)
3/ جہنم کو میدان حشر میں لانے کے لے 4 ارب 90 کروڑ فرشتے مقرر ہوں گے-(مسلم)
4/ جہنم کا سب سے ہلکا عذاب آگ کے دو جوتے پہننے کا ہوگا جس سے جہنمی کا دماغ کھولنے لگے گا- (مسلم)
5/ جہنمی کی ایک داڑھ (بڑا دانت) احد پہاڑ سے بھی بڑی ہوگی- (مسلم)
6/ جہنمی کے جسم کی کھال 42 ہاتھ (63 فٹ) موٹی ہوگی- ( ترمذی)
7/ جہنمی کے دونوں کندھوں کے درمیان تیزرو سوار کی 3 دن کی مسافت کا فاصلہ ہوگا- (مسلم)
8/ دنیا میں تکبر کرنے والوں کو چیونٹیوں کے برابر جسم دیا جائے گا-(ترمذی)
9/ جہنمی اس قدر آنسو بہائيں کے کہ ان میں کشتیاں چلائی جاسکیں گی-(مستدرک حاکم)
10/ جہنمیوں کو دیے جانے والے کھانے (تھوہر) کا ایک ٹکڑا دنیا میں گرا دیا جائے تو ساری دنیا کے جانداروں کے اسباب معیشیت برباد کردے- (احمد، نسائی، ترمذی، ابن ماجہ)
11/ جہنمیوں کو پلائے جانے والے مشروب کا ایک ڈول (چند لٹر) دنیا میں ڈال دیا جائے تو ساری دنیا کی مخلوق کو بدبو میں مبتلا کردے- (ابو یعلی)
12/ جہنمیوں کے سر پر اس قدر کھولتا ہوا گرم پانی ڈالا جائے گا کہ وہ سر میں چھید کرکے پیٹ میں پہنچ جائے گا اور پیٹ میں جو کچھ ہوکا اسے کاٹ ڈالے گا اور یہ سب کچھ (پیٹھ سے نکل کر) قدموں میں آگرے گا- (احمد)
13/ کافر کو جہنم میں اس قدر سختی سے ٹھونسا جائے گا جس قدر نیزے کی انی دستے میں سختی سے گاڑی جاتی ہے-(شرح اسنہ)
14/ جہنم کی آگ شدید سیاہ رنگ کی ہے- (جس میں ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہ دے گا) ( (مالک)
15/ جہنمیوں کو آگ کے پہاڑ "صعود" پر چڑھنے میں 70 سال لگيں گے اترے گا تو پھر اسے چڑھنے کا حکم دیا جائے گا- (ابو یعلی)
16/ جہنمیوں کو مارنے کے لیے لوہے کے گرز اتنے وزنی ہوں گے کہ انسان اور جن مل کر بھی اسے اٹھانا چاہیں تو نہیں اٹھا سکتے- (ابو یعلی)
17/ جہنم کے سانپ قد میں اونٹوں کے برابر ہونگے اور ان کے ایک دفہ ڈسنے سے کافر 40 سال تک اس کے زہر کی جلن محسوس کرتا رہے گا- (حاکم)
18/ جہنم کے بچھو قد میں خچر کے برابر ہوں گے ان کے ڈسنے کا اثر کافر 40 سال تک محسوس کرتا رہے گا- (حاکم)
19/ جہنمیوں کو جہنم میں منہ کے بل چلایا جائے گا- (مسلم)
اللہ تعالیٰ ہم سب کے صغیر و کبیرہ گناہ معاف فرما
آمین اللھم آمین ثم آمین یارب العالمین آمین
تھوڑی سی پیسوں کے لیے ایمان کی سودا نہ کرو
0 تبصرے