مختصر تعارف حضرت امام حسن علیہ السلام
(رضی اللہ عنہ Hazrat Imam Hassan)
آپ کا اسم گرامی "حسن" آپ کی والدہ کا اسم گرامی حضرت سیدہ فاطمتہ الزہرا رضی اللہ عنہا، والد ماجد کانام سیدنا حضرت علی کرم اللہ وجہہ اور نانا جان کا اسم گرامی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ آپ کی نانی جان حضرت خدیجہ الکبری رضی اللہ عنہا ہیں۔ ائمہ اہل بیت 12 ہیں ۔ پہلے امام آپکے والد سید نا حضرت علی کرم اللہ وجہہ اور دوسرے امام، امام حسن ہیں۔
ولادت
حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ کی ولادت 15 رمضان المبارک کی شب 3 ہجری کو ہوئی۔حضرت علی رضی الہ عہ فرماتے ہیں کہ جب حسن پیدا ہوئے تو ان کا نام حمزہ رکھا گیا پرنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلا کر فرمایا کہ مجھے یہ نام تبدیل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ (حضرت علی فرماتے ہیں) میں نے عرض کی اللہ اوراس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم بہتر جانتے ہیں۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام حسن رکھا۔
اذان عقیقہ اور گھٹی
امام حسن رضی اللہ عنہ کی ولادت کے وقت حضرت اسماء رضی اللہ عنہا حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے گھر پر تھیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو فر مایا کہ میرے بیٹے کو میرے پاس لاؤ انہوں نے ایک زرد کپڑے میں امام حسن رضی اللہ عنہ کو لپیٹ کر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے دائیں کان میں اذان بائیں میں اقامت کہی ۔ پھر اپنا لعاب دہن امام حسن رضی اللہ عنہ کے منہ میں ڈالا۔ ولادت کے ساتویں روز آپ کا عقیقہ کیا گیا، آپ رضی اللہ عنہ کے بال اتارے گئے ، اور ان کے برابر چاندی خیرات کی گئی۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ امام حسن رضی اللہ عنہ سر سے سینہ تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کامل شبیہ ہیں اور حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ سینے سے پاؤں تک حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی کامل شبیہ ہیں۔
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی امام حسن سے محبت
طبقات ابن سعد میں ایک روایت ہے کہ حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: " بے شک میں نے دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب حالت نماز میں سجدہ میں تشریف لے جاتے تو امام حسن رضی اللہ عنہ آپکی پشت پر سوار ہو جاتے جب تک خود نہ اُترتے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سجدے سے سر انور نہ اٹھاتے ۔
سیرت
حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ جب نماز کے لیے تیاری فرماتے تھے ، آپ کا جسم خشیت الہی سے کانپنے لگ جاتا اور رنگ زرد ہو جاتا۔ ایک مرتبہ آپ نے ایک شخص کو دیکھا جو یہ دعا کر رہا تھا کہ یا اللہ مجھے دس ہزار درہم دے میں سخت مقروض ہوں ۔ آپ رضی اللہ عنہ نے سن لیا اور دس ہزار درہم اس کو بھیج دیئے ۔
پیدل حج
حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ کا بارگاہ الہی میں ادب دیکھئے کہ آپ رضی اللہ عنہ نے 25 حج کئے۔ دوران سفر اونٹنیاں ہوتیں تھیں مگر آپ رضی اللہ عنہ پیدل سفر فرماتے ۔
فضائل
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حسن رضی اللہ عنہ حسین رضی اللہ عنہ میرے بیٹے ہیں۔
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ امام حسن رضی اللہ عنہ و حسین رضی اللہ عنہ جنتی نو جوانوں کے سردار ہیں۔
حضور اکرم نے فرمایا کہ حسن رضی اللہ عنہ میری ہیبت سرداری اور حسین رضی اللہ عنہ میری جرات و سخاوت کا نشان ہیں۔
شہادت
آپ کی شہادت زہر کے اثر سے ہوئی۔ امام حسن رضی اللہ عنہ 45 سال، 6 ماہ کی عمر مبارک میں، 5 ربیع الاول، 49 ہجری کو اس دنیاسے رخصت ہوئے۔
0 تبصرے