بہن بھائیوں کے حقوق
(Rights of Brothers and Sisters)
اللہ تعالیٰ نے ہمیں انسان بنا کر اس دنیا میں بھیجا اور بے شمار نعمتیں بھی دیں۔ ان نعمتوں میں ایک نعمت انسان کے خونی رشتہ دار ہیں۔ ان سے مل کر انسان اپنی خوشی غمی کا اظہار کرتا ہے اور اپنے اندر ایک سکون محسوس کرتا ہے۔ رشتہ داروں میں بہن بھائی وہ قریبی افراد ہیں جن کا درجہ والدین کے بعد آتا ہے۔
ہمیں اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ پیار سے پیش آنا چاہیے۔ اپنے بڑے بہن بھائیوں کا احترام کرنا چاہیے اور اپنے چھوٹے بہن بھائیوں سے پیار و شفقت سے پیش آنا چاہیے۔ اگر ان سے کوئی غلطی ہو جائے تو انہیں معاف کر دینا چاہیے اور سمجھانا چاہے کون سا کام اچھا ہے اور کون سابرا۔ بہن بھائیوں کو آپس میں ایک دوسرے کی شکایت نہیں کرنی چاہیے۔ اس سے دل میں نفرت پیدا ہوتی ہے جو رشتوں کو کمزور کر دیتی ہے۔
ہمیں اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ مل کر کھانا کھانا چاہیے۔ اگر کسی چھوٹے بہن یا بھائی کو پڑھنے میں مشکل پیش آئے تو انہیں سمجھانا چاہیے۔ ان کی کتابوں اور کا پہیوں کو خراب نہیں کرنا چاہیے۔ بڑے بہن بھائی اگر کوئی بات سمجھائیں تو اس پر عمل کرنا چاہیے ۔ انہیں نام کی بجائے بھائی جان یا با جی کہ کر پکارنا چاہیے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی اپنی رضاعی بہن حضرت شیماء رضی اللہ عنہا آتیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت پیار سے پیش آتے، ان کا استقبال کرتے ، ان کی خدمت کرتے اور ان کو تحفے دے کر رخصت کرتے تھے۔
0 تبصرے