زمین کو مکان سمیت زید کے لڑکوں کے درمیان کس طرح تقسیم کیا جائے گا؟
زید کے چار لڑکے ہیں زید اپنے مرنے کے بعد ایک رہائشی زمین چھوڑی ہے جس کے بعض حصہ میں ایک مضبوط عمارت بنی ہوئی ہے اور اس کا بعض حصہ خالی پڑا ہوا ہے۔
دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس زمین کو مکان سمیت زید کے چاروں لڑکوں کے درمیان کس طرح تقسیم کیا جائے گا؟ جب کہ ہر لڑکا اپنا حصہ مکان والی زمین میں چاہتا ہے۔ بینوا مع الدلائل۔
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مسئولہ میں عمارت والی زمین اور خالی زمین کو اس انداز میں شرکا کے درمیان تقسیم کی جائے گی کہ جس کے حصے میں عمارت آجائے تو اس کے حصے کی خالی زمین دوسرے کو دے دی جاے گی عمارت کے بدلے میں تاکہ دونوں کا حصہ پورا ہوجائے۔۔ اور اگر خالی زمین اتنی نہیں ہے جس سے دوسرے کا حصہ پورا ہوجائے تو ایسی صورت میں کچھ پیسے دے دئیے جائیں گے کیونکہ ضرورت کے وقت دراھم کا دخول جائڑ ہے باہم رضا مندی سے بھی۔
کما فی البنایہ شرح ہدایہ۔ ( الزیادۃ دراھم لصاحبه لا یجوز الابالتراضی، صورته دار بین جماعۃ ، فأرادوا قسمتھا و فی أحد الجانبین فضل بناء فأراد أحد الشرکاء أن یکون عوض البناء دراھم، و أراد الآخر أن یکون عوضه من الأرض فانه یجعل عوض البناء من الأرض لا من الدراھم الا اذا تعذر، حینئذ للقاضی ذلک) ج ۱۱، ص ٤٣٤ ۔
کما فی فتاوی قاضی خان۔ دار بین رجلین فی أحد جانبین بناء ولا بناء فی الجانب الآخر و قال أحدھما اجعل قیمۃ البناء بذارع من الأرض و آخذ حقی من البناء من ذرعان الدار وقال الآخر لا بل اجعل البناء بدراھم و اعطیک حقک فی البناء فألاول اولی واحسن۔ ج ۲، ص۔ ٦٢١ ۔ مکتبہ۔ بیروت لبنان۔
اب پھر کس لڑکا کو عمارت دی جاے اور کس کو خالی زمین تو اس کا فیصلہ قرعہ اندازی سے کیا جائے گا، جس کا نام آے گا اس کو عمارت والی زمین ملے گی۔۔
کما فی الفتاوی قاضی خان۔ ( ان القرعۃ انواع ثلاثۃ ۔ والثالثۃ لاثبات حق واحد فی مقابلۃ مثله فیفرز حق کل واحد منھما وھی جائزۃ۔۔ ج ۳، ص۔ ۹٧ ۔ مکتبہ۔ الھند۔واللہ أعلم بالصواب۔
کتبہ
محمد تصدق حسین جامعی۔
متعلم۔ جامع اشرف کچھوچھہ شریف امبیڈکر نگر یو پی
١٥/١٢/٢٠٢٢
جواب الصحیح
مفتی شہاب الدین اشرفی
صدر شعبہ افتا جامع اشرف کچھوچھہ شریف امبیڈکر نگر یو پی
١٥/١٢/٢٠٢٢
0 تبصرے