بچوں کی تربیت اور اصلاح
ہمارے معاشرے کا ہر بچہ اور والدین کھلی آنکھو سے یہ دیکھ لیں کہ اللہ کا حکم پانچ نمازیں کتنی ضروری ہے، تلاوت قرآن کے ساتھ ، پردہ اور نظروں کی حفاظت کتنی ضروری ہے ۔ اس حوالے سے کچھ بیان کرنے جارہاہوں ۔ اس فتنے اور فساد کے دور میں جہاں ہر گھر کا چشم و چراغ یا تو انٹرنیٹ پر کسی گیم م کی گمراہی میں پڑ کر اپنا قیمتی وقت ضائع کر رہا ہے یا پھر اس جیسے مختلف قسم کے ویب سائٹ پر فحاشی اور عریانی کے خوفناک شکنجے میں پھنس کر اللہ کے حکموں کو توڑ رہا ہے۔ ان کو یہ بتانا بہت ضروری ہے کہ دنیا میں اللہ تعالی نے ہمیں ایک خاص مقصد کے لئے بھیجا ہے اور وہ خاص مقصد اللہ کی عبادت اور دین حق کی طرف لوگوں کی اصلاح کرتا ہے۔ لیکن آج کے دور میں ہم دیکھتے ہیں کہ انٹرنیٹ کے ذریعے شیطانی قوتوں کی ایک بہت بڑی تعداد ہمارے نوجوان نسل کو اللہ سے دور کرنے پر اپنا پورا زور لگا رہی ہے۔ ایسے میں میر افرض بنتا ہے کہ میں آپ کے بچوں کو دینی و اخلاقی تربیت کروں۔ در اصل میں یہ چاہتا ہوں کہ ہمارے معاشرے کا ہر بچہ اور والدین کھلی آنکھو سے یہ دیکھ لیں کہ اللہ کا حکم پانچ نمازیں کتنی ضروری ہے، تلاوت قرآن کے ساتھ ، پردہ اور نظروں کی حفاظت کرنا کتنی ضروری ہے۔ فتنوں سے خود کو اور اپنے بچوں کو بچا کر اللہ اور اس کے رسول اللہ کے حکموں پر چلنا کتنا ضروری ہے۔ جس سے پھر انسان پر دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اللہ تعالی کے انعامات کی بارش ہوتی ہے ایسا نہیں ہے کہ جو لوگ اللہ کے حکم کی پابندی کرتے ہیں، ان پر شیطانی حملے نہیں ہوتے ہیں، ان پر تو زیادہ ہوتے ہیں ۔ مگر وہ لوگ اللہ اور اس کے رسول مانے کے روز مرہ کے اعمال پر مسلسل پابندی کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ لوگ شیطانوں کے شر اور وسواس سے
محفوظ ہوتے ہیں۔ آج آپ دیکھ لیں ہر گھر کا کفیل انہی شیطانی حملوں کی وجہ سے اپنے بچوں کی تربیت کے حوالے سے سخت پریشان ہے، کیونکہ ان کا بچہ اللہ کی ہی نہیں مانتا ہے تو ان کی کیا مانے گا ۔ نئی نسل کو بچانے کا پہلا اصول یہ ہے کہ ان کو بتایا جائے کہ ان کو کس مقصد کے لیے اللہ نے پیدا کیا ہے۔ اگر یہ بچے زندگی کا پہلا مقصد جان گئے تو یہ تو پھر اپنے خالق اور اس کے حبیب اللہ تک بھی بچ جائیں گے اور اگر ایک بار یہ بچے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم میں سے ایک پہنچ گئے تو ہمارا معاشرہ دنیا کی کوئی طاقت پر پاور بننے سے روک نہیں پائے گی ، ہمارے تمام قومی مسائل اللہ رب العزت حل فر ما دیگا اور ہم ایک خوش حال قوم بن جائیں گے۔۔
0 تبصرے