افسوس۔۔
سوچ رہا ہوں کہاں سے شروع کروں۔میں کوئی مضمون نگار نہیں ہوں۔بس دردِ دل رکھنا چاہتا ہوں آئے دن ایسے حادثات ھوتے رہتے ہیں جسمیں مسلمان خواتین غیروں کے ساتھ آسانی سے چلی جاتی ہیں اسمیں ہمارا بھی قصور ہے۔آپ نے مردوں کے لئے مدرسہ اور بڑے بڑے ادارہ قائم کئے ہیں مگر لڑکیوں کے لیے بہت کم ہے آپ لڑکوں کو بڑی تاکید کے ساتھ مدرسہ میں داخلہ کراتے ہیں مگر لڑکیوں کو اسکول بھیجتے ہیں 5 بیٹا 5 بیٹی میں سے سارے بیٹے مولانا حافظ ہے مولوی ہے مگر ساری بیٹیاں اسکول میں پڑھتی ہیں۔(وجہ نوکری)۔آپ نے نوکری کے نام پر بیٹیوں کو انگلش ہندی۔سنسکرت۔دیگر دنیوی علوم سے روشناس کرایا مگر آپ کی بیٹی اسلام کیا ہے نہیں جانتی ہے بہت ساری اسکول میں پڑھنے والی نام نہاد مسلمان بچیاں گوشت اِس لئے نہیں کھاتی ہیں کے انکے غیر مسلم دوست نہیں کھاتے ہیں یا انکو منع کیا گیا ہو یہاں تک کے بڑے بڑےعالم بھی اسکے شکار ہیں انکی بیٹیاں کسی ماڈل سے کم نہیں لگتی ہیں آپ اردو فارسی عربی حدیث قرآن اِس لیے نہیں پڑھاتے کے اسمیں نوکری نہیں ہے یا یہ علم آپ کے لیے اہمیت نہیں رکھتا ہے کیوں اہمیت نہیں رکھتا کیوں کے سرکار نے اہمیت نہیں دی ہے سرکار غیر مسلموں کی ہے وہ اپنے سارے قوانین لاگو کرینگے مطلب انکو آپ کے حدیث و قرآن اور اسلام سے کیا مطلب وہ اہمیت انگلش ہندی سنسکرت دیگر دنیوی علوم کو دینگےاور جب آپ کی نور نظر اسکول جاتی ہےجہاں عریانیت ہے بےحیائی ہےنہ انکے استاذ اسلام جانتے ہیں وہ لوگ لڑکیوں کو اسکول میں ڈانس سکھاتے ہیں درس شروع ہونے سے پہلے اکثر اسکولوں میں قومی گیت کی جگہ وہ اپنے مذہب کا ترانہ پڑھواتےہیں چاہے پرائیویٹ اسکول کیوں نہ ہو بچے بچیوں کو کرسمس ہولی دیوالی جیسے تہوار پر چھٹی دیتے ہیں اور اُس تہوار کی خوشیاں اسکول میں مسلمان چھوٹے بچے بچیاں بھی مناتے ہیں 🙄اسلام کی بات کرتے ہو 🙄۔۔۔۔۔
ہرجگہ کایہی معمول ہے اور جب مُسلم لڑکیاں اسکول جاتی ہیں تو وہاں غیر مسلم بھی پڑھتے ہیں مسلسل آمد و رفت سے ملاقات ہو تی ہے یا کوئی غیر مسلم لڑکی دوست بن جاتی ہے اور پھروہ کسی دِن اپنے بھائ سے ملاتی ہے دیکھو یہ میرا بھائی وہ لڑکا مسکراتا ہوا Hiii کہتا ہے چلو کُچھ Coffie Chay ہو جائے۔پھر وہاں سے کھیل شروع ہوتا ہے اور آپ کی بیٹی پہلے سے اسی غیر مسلم لڑکیوں کی طرح اسلام سے خالی ہے اور اس لڑکےکو قبول کرنے میں کوئی کراہت محسوس نہیں کرتی اگر وہ اسلام پڑھی ہوتیں یا کسی عالم کی طرح وہ بھی عالمہ ہوتیں کیا وہ کبھی اُس راستے کو اختیار کرتیں۔اس لیے اپنی کمی کو دور کریں۔۔بیٹی کو بیٹے کی طرح اسلام پڑھائیں دنیوی علوم بهی خوب دیں ۔۔ لکھنےمیں کوئی غلطی ہوگئی ہوياکسی کادِل دکھاہو۔معذرت کے ساتھ فقط والسلام ۔۔۔۔بس اتنا ہی۔
شمس تبریز بھاگلپور ی
0 تبصرے