Header New Widget

شخصیت سازی کتنا اہم ہے ؟ آئیں قرآن سے سمجھیں۔ شخصیات کی کیااہمیت ہے؟

شخصیت سازی کتنا اہم ہے ؟ آئیں قرآن سے سمجھیں۔



شخصیات کیااہمیت ہے؟ قرآن مجید میں بھی کئی مقامات پر شخصیت پر فوکس کیا گیا ہے۔ ارشاد فرمایا:

وَاَنْزَلْنَآ اِلَیْکَ الذِّکْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَیْھِمْ وَلَعَلَّھُمْ یَتَفَکَّرُوْنَ۔

’’اور (اے نبیِ مکرّم ﷺ!) ہم نے آپ ﷺ کی طرف ذکرِ عظیم (قرآن) نازل فرمایا ہے تاکہ آپ( ﷺ) لوگوں کے لیے وہ (پیغام اور احکام)خوب واضح کر دیں جو ان کی طرف اتارے گئے ہیں اور تاکہ وہ غور و فکر کریں‘‘۔(النحل، 16: 44)

(النحل، 16: 44)

اس آیت کریمہ کے چار حصے ہیں:

1۔مخاطب حضور نبی اکرم ﷺ کی ذاتِ مبارکہ ہے۔

’’2۔الذکر‘‘ سے مراد اللہ کی کتاب قرآن مجید ہے۔

3۔ حضور ﷺ کو حکم دیا جارہا ہے کہ وہ لوگوں پر اللہ کا پیغام واضح کریں۔

   نزولِ قرآن کا مقصد تفکر و تدبر ہے۔

اس آیت مبارک میں شخصیت کا ذکر مقدم ہے اور تعلیمات کا ذکر مؤخر یعنی رسول اللہ ﷺ کا ذکر اللہ تعالیٰ نے ’’اِلَیْکَ‘‘ کے ساتھ پہلے کیا اور اپنی کتاب قرآن کریم کا ذکر ’’الذکر‘‘ کے لفظ کے ساتھ بعد میں کیا۔ مذکور الفاظ سے معلوم ہورہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے کسی دور میں کبھی لوگوں کو براہِ راست ہدایات نہیں دیا۔ سنتِ الہٰیہ یہ ہے کہ اس نے تورات، انجیل، زبور، قرآن مجید اور دیگر صحائف کی صورت میں انبیاء و رسل کے ذریعے ہدایات دیا۔ اللہ رب العزت نے پہلے شخصیات پیدا کیں اور پھر انہی شخصیات کو اپنے کلام، ذکر، ہدایت اور کتاب کا حامل 

بنایا۔

ایک قرآنی قاعدہ جو ہمیشہ ملحوظ رہے وہ یہ کہ قرآن مجید میں جہاں بھی نزولِ قرآن اور نزولِ وحی کا ذکر آئے گا وہاں ہر نبی و رسول کی صورت میں موجود شخصیت کا ذکر مقدم ہوگا۔ اللہ تعالیٰ کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے اس نے شخصیت بھیجی پھر اس شخصیت کو کسی معاشرے میں ایک زمانہ تک رکھا، پھر اس نے ان کے اندر علم، سیرت، تدبر، کردار، اخلاق، حلم، فہم اور دیگر خوبیان رکھیں اور پھر معاشرہ میں بحیثیتِ انسان ان کی ایک پہچان کروائی اور انہیں ایک باعزت مقام دیا۔ نبی اور رسول ﷺ کی صورت میں اس شخصیت کو اس قدر نکھارنے کے بعد انہیں اعلانِ نبوت کرنے کا حکم دیا اور ان پر اپنی کتاب،اپنا خطاب، اپنا ذکر اور اپنی وحی نازل فرمائی، یعنی شخصیت پر فوکس کیا۔

پھر اس کے بعد فرمایا: ’’لتبین للناس مانزل الیہم‘‘ کہ آپ لوگوں کو سمجھائیں جو اُن کی طرف نازل کیا گیا ہے۔

گویا پہلے اللہ کی کتاب کو وصول کرنے میں بھی شخصیت کا کردار ہے، پھر کتاب کی صورت میں اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ ہدایات و احکامات کو واضح کرنے اور سمجھانے میں بھی اسی شخصیت کا کردار ہے۔ نزولِ کتاب سے پہلے بھی شخصیت کا ذکر کیا اور پھر لتبین میں بھی شخصیت کا ذکر ہے۔اس سے معلوم ہو کہ شخصیت سازی کتنا اہم ہے ۔اور یہی طریقہ تمام انبیاء کرام کا رہا ہے پہلے انہوں نے اپنی شخصیت کو نکھارا ،پھر اللہ رب العزت نے اپنا احکام ان پر نازل فرمایا اوراس کو بیان کرنے کا حکم دیاانہیں کی زبانی۔اس سے معلوم ہوا کہ شخصیت سازی کرنے کے لئے پہلے شخصیت ساز لوگوں کی 

بارگاہ میں اپنے آپ کو سپرد کرنا ہوگا ۔

خادم التدریس:- مدرسہ اشرف العلوم نوادہ 

 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے