ایک نیک عورت کی کہانی
چند روز پیشتر دوپہر ١١ بجے دن ایک برقع پوش خاتون ناچیز کے غریب خانے میں آئی اس کے ساتھ اس کی ایک سات سالہ بچی بھی تھی اور وہ بھی برقعہ پوش ، ساتھ میں کچھ مٹھائیاں و غیرہ بھی تھیں - گھر کی عورتوں نے اس کا استقبال کیا اور چاۓ ناشتہ پیش کیا - اس کے بعد وہ اس ناچیز سے ہم کلام ہوئی - اس نے کہا کہ میں آپ کے محب حاجی ذکر الدین ساکن پھول بڑیا کی نواسی ہوں ، جب آپ جامعہ گلشن کلیمی میں تھے تو اس وقت میں چھوٹی تھی جب میرے کلاس کے استاذ رخصت پر ہوتے تھے تو آپ سے پڑھ لیا کرتی تھی اس طرح آپ میرے استاذ گرامی ہیں ، بہت دنوں سے تمنا تھی کہ آپ سے ملاقات کروں ، ایک مرتبہ نانا جان کے ساتھ بھی آئی تھی مگر آپ گھر پر موجود نہیں تھے
میں نے پوچھا کہ آپ کی شادی کہاں ہوئی ہے ؟ اس نے کہا محلہ پھول بڑیا ہی میں -
شوہر کیا کام کرتا ہے ؟ بھین گاڑی چلاتا ہے ، محنت مزدوری کرتا ہے - میں نے جب مزید اس کے گھر کے حالات کے بارے میں دریافت کیا تو
اس نے کہا کہ میرے شوہر کے سر سے اس کی والدہ کا سایہ اس کے بچپن ہی میں اٹھ گیا تھا اور اس کے والد نے اس کی پرورش میں کوئی توجہ نہیں دی اور وہ غلط صحبتوں کی وجہ سے شرابی و جواری بن گیا تھا چونکہ میں بھی غریب گھر کی تھی اس لیے میری شادی اس کے ساتھ کردی گئی ، شادی کے بعد مجھے اس کو راہ راست پر لانے کی فکر دامن گیر ہوئی چنانچہ میں نے اس کو خوف الہٰی ، عذاب قبر و آخرت ، حساب وکتاب اور سزا و جزا کی باتیں قرآن و حدیث کی روشنی میں سنانا شروع کیا،شروع شروع میں تو کوئی توجہ نہیں دیا بلکہ ناراض ہوتا تھا اور کئی مرتبہ کشیدگی بھی بڑھ گئی مگر میں صبر و تحمل سے کام لیا اور کوشش جاری رکھی ، ایک مرتبہ پھول بڑیا میں ایک دینی جلسہ ہوا میرا شوہر جلسے سے آکر کہنے لگا کہ تم جو باتیں کہتی ہو مفتی صاحب بھی وہی باتیں بیان کررہے تھے اس دن وہ بہت نارمل معلوم ہورہے تھے میں نے موقع غنیمت سمجھا اور خوب نصیحت کی اور کہا کہ آپ شراب و جوا چھوڑ دیجئے میں آپ کے ساتھ نمک روٹی پر گزارہ کرلوں گی -
چند مہینے بعد پھول بڑیا میں ایک اور دینی پروگرام ہوا جس میں سید امین القادری صاحب تشریف لائے ، میں نے اپنے شوہر سے کہا کہ جائیے جلسہ سن کر آئیے، وہ گئے اور جب گھر آے تو مجھ سے کہنے لگا کہ میں نے تم کو بہت اذیت دی ہے مجھے معاف کردو ، میں نے کہا کہ معاف کرونگی اس شرط پر کہ آپ جوا و شراب سے توبہ کر لیں گے اور نماز کی پابندی کریں گے اس نے کہا کہ آج میں تمام برائیوں سے توبہ کرتا ہوں اور نماز کی بھی پابندی کرونگا ، اب تو تم خوش ہوگئ ؟ میں نے کہا کہ میری خوشی اس وقت مکمل ہوگی جب آپ اپنے چہرے کو سنت سے بھی سجا لیں گے ، اس نے کہا کہ ان شاءاللہ ایسا ہی ہوگا اور پھر اس نے اپنا وعدہ پورا کیا اور اب تو یہ حال ہے کہ اگر کام کاج میں کچھ تاخیر ہوتی ہے تو فون سے اطلاع دیتے ہیں کہ غسل کا پانی اور نماز کے کپڑے تیار رکھنا مجھے تاخیر ہورہی ہے-
حضور ! دعا فرمائیں کہ اللہ عزوجل اس کو استقامت عطا فرمائے - حضور ! مجھے تین بیٹے ہوئے اور تینوں رب کو پیارے ہوگئے میں اپنے رب کی رضا پر راضی ہوں اب صرف تین بیٹیاں ہیں جو دینی تعلیم حاصل کررہی ہیں اور یہ سب سے چھوٹی ہے اس کو قرآن کی حافظہ بنانا چاہتی ہوں دعا فرمائیں - وہ خاتون عصر تک ناچیز کے غریب خانے میں مہمان رہی - بعد نماز عصر اس کی بچی کے ہاتھ میں دوسو کا ایک نوٹ دیا اور دعاؤں کے ساتھ رخصت کیا -
اس میں کوئی شک نہیں کہ جس گھر میں نیک عورت ہے اس کا گھر آنگن جنت کا نمونہ ہے اور اس میں خدا کی رحمتیں ، برکتیں نازل ہوتی ہیں ، نیک عورت دنیا کی ساری چیزوں سے بہتر ہے - سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " الدنیا کلھا متاع و خیر المتاع المرأۃ الصالحۃ "
ہر والدین پر لازم ہے کہ اپنی اولاد کو دینی تعلیم سے آراستہ کرے - اللہ عزوجل سب کو توفیق عطا فرمائے
عبد الخالق اشرفی راجمحلی بحالت سفر
0 تبصرے