Header New Widget

اعلی حضرت اشرفی میاں کی دعا فیض رساں اور حکیم الامت مفتی احمد یار اشرفی نعیمی کے گھر میں اولاد نرینہ

 اعلی حضرت اشرفی میاں کی دعا فیض رساں اور حکیم الامت مفتی احمد یار اشرفی نعیمی کے گھر میں اولاد نرینہ

مرید و خلیفٸہ اعلی حضرت اشرفی میاں حکیم الامت مفتی احمد یار اشرفی نعیمی علیہ الرحمہ کی 

جب شادی ہوگٸ تو ایک زمانہ تک اولاد نرینہ کی نعمت سے محروم رہے 

اولاد نرینہ کے متمنی تھے یہی فکر آپ کو لاحق تھی کہ یہی تمنی و آرزو لیکر 

 ایک دن حکیم  الامت مفتی احمد یار خاں اشرفی بارگاہ

مخزن اسرار الہیہ فخر المفاخر مقتداۓ عارفین پیشواۓ سالکین منبع الفیوض الروحانیہ فاتح الکنوز العرفانیہ شیخ المشاٸخ الکرام السید الجلیل من ابناۓ سید الانام علیہ و الہ و اصحابہ الصلوة والسلام ہم شبیہ غوث اعظم سیدی و مرشدی و مرشد العالم جامع الطریقین شیخ المشاٸخ قبلہ عالم حضرت العلام الحاج الشاہ السید علی حسین اشرفی الجیلانی المعروف  اعلی حضرت اشرفی میاں رضی اللہ عنہ کچھوچھ مقدسہ کی بارگاہ عالیہ میں حاضر ہوۓ اور اپنے پیر  مرشد سے یوں عرض مدعا و درخواست و التجا کی کہ سرکار اعلی حضرت اشرفی میاں نے غایت درجہ کی تڑپ و لگن اور اولاد و امجاد کے لۓ یہ اضطراب و بے قراری دیکھی تو اپنے قریب بلایا اور خلوت خانہ یعنی تنہائی میں لۓ گیۓ اور فرمایا احمد یار تمہاری قسمت میں اولاد نرینہ نہیں ہے لیکن میں تم کو اولاد کے لۓ مضطرب و بے قرار دیکھتا ہوں  مولانا قریب آٶ تم کو بیٹے چاہیۓ 

حکیم الامت 

جی سرکار 

تو آٶ میرے قریب آکر بیٹھو جب حکیم الامت قریب آکر بیٹھ گیۓ تو سرکار اعلی حضرت اشرفی نے فرمایا مولانا اور قریب آجاٶ جب بالکل مفتی صاحب قریب ہوۓ تو سرکار اعلی حضرت عظیم البرکت تاجدار اہلسنت فخر ملت سید النسب اولاد غوث اعظم فرزند غوث العالم دلبند مخدوم الافاق محبوب ربانی حضرت علامہ الحاج الشاہ السید علی حسین اشرفی الجیلانی نور اللہ مرقدہ نے اپنی پیٹھ حکیم الامت کی پیٹھ سے ٹچ فرمائی 

پھر کچھ پڑھ دعا کی پھر علی الفور کھڑے ہوگیۓ اور فرمایا 

مولانا جاٶ 

ہم نے اپنے دو بیٹے تم کو عطا فرما دیۓ 

یقينا دو بیٹے ہونگے 

انکے نام میرے فرزندوں  کے نام پر رکھنا 

ایک کا نام مُحَمَّدمیاں دوسرے کا نام مصطفی میاں 

سرکار اعلی حضرت اشرفی میاں کی دعا مستجاب ہوٸی شب 13 ربیع الاول 1356ھ بروز دوشنبہ چمنستان حیات میں کلی چٹکی اور مُحَمَّد میاں المعروف مفتی مُحَمَّد مختار احمد اشرفی کی ولادت ہوٸی پھر اسی گلشن میں مصطفی میاں المعروف مفتی اقتدار احمد اشرفی پیدا ہوۓ 


دونوں اپنے وقت کے عظیم عالم اور الولد سر لابیہ کا مصداق بنکر افق عالم پر ضوفگن ہوۓ 


سبحان الله حضور سرکار اعلی حضرت اشرفی میاں نے اپنے دو شہزادے حضرت حکیم الامت کو عطا فرمادیۓ بلاشک و شبہ و لاریب یہ سرکار اعلی حضرت اشرفی کا عظیم ایثار بے مثال اور احسان عظیم الشان ہے یہ کام وہی کر سکتا ہے جس کو اللہ ﷻ نے اپنی مخلوق پر تصرفات و اختیارات کی طاقت و قوت بخشی ہو اس واقعہ سے سرکار اعلی حضرت اشرفی کی جہاں شان ولایت اور شان تصرف ظاہر ہوتی ہے وہیں آپ کے تقرب الی اللہ بلکہ فنا فی اللہ ہونے کے عظیم مرتبہ پر فاٸز ہونا معلوم ہوتا ہے لاریب اعلی حضرت اشرفی اللہ ﷻ کے جلیل الشان ولی درجہ محبوبیت پر فاٸز المرام تھے حضرتوں کے بھی اعلی حضرت تھے 

آپ کی ذات سے آثار جہانگيری بھی رونما ہوتے تھے 

ذَٰلِكَ فَضۡلُ ٱللَّهِ يُؤۡتِيهِ مَن يَشَآءُۚ وَٱللَّهُ ذُو ٱلۡفَضۡلِ ٱلۡعَظِيمِ 

غوث کی شکل پاٸی اور خواجہ کا رنگ 

اشرفی اعلی حضرت پہ لاکھوں سلام 


رازِ وحدت کھلے نعیم الدین

اشرفی کا یہ فیض تجھ پر ہے


(ملخصا فتاوی نعیمیہ جلد اول صفحہ 336 مطبوعہ ضیا القرآن پبلی کیشنز پاکستان و حیات مخدوم الاولیا محبوب ربانی و حکیم الامت مفتی احمد یار اشرفی اور کچھوچھ مقدسہ )


طالب دعا 


فقیر شرفی غفرلہ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے