اعلی حضرت اشرفی میاں کی سرکار کلاں پر عنایات
ہم شبیہ غوث الثقلین حاجی الحرمین نوردیدٸہ حسنین قطب عالم قطب الارشاد جانشین مخدوم اشرف اعلی حضرت عظیم البرکت عظیم المرتبت پروانٸہ شمع رسالت امام اہلسنت آقاۓ نعمت رفیع الدرجت جبل الاستقامت تاجدار اشرفیت شان سنیت جان خاندان چشتیت عالم شریعت برھان طریقت شیخ جلیل الشان قدوة السالکین زبدة العارفین پیکر روحانیت و عرفانیت تاج العرفا امام الاولیا زبدة الاذکیا شمس الاصفیا شمس کچھوچھ مقدسہ اشرف النسب اولاد مولاۓ کاٸنات فرزند مخدوم اشرف شہزادہ مخدوم الآفاق مشاٸخ چشت کے بدر منیر شیخ المشاٸخ قبلٸہ عالم امام المسلمین زینت الفقرا والصادقین والعلما ٕ المدقین مجدد سلسلہ اشرفیہ پیر مغاں سرکار حضرت العلام الحاج الشاہ السید مُحَمَّد علی حسین اشرفی الجیلانی المعروف اعلی حضرت اشرفی رضی اللہ عنہ کچھوچھ مقدسہ
نے اپنے وصال سے کچھ دن قبل اپنے قرابت داروں اور اہل خانہ کے لۓ یہ اعلان عام فرمایا کہ فقیر سے تین دن کے اندر جو چاہے مانگ لو ان شاء اللہ دیا جاۓ گا بشرطیکہ ایک ہی چیز مانگے یہ اعلان سن کر گھر کے افراد و اشخاص حتی کہ رشتہداروں نے اپنے اپنے ذوق کے مطابق مانگا
کسی نے روپيہ کسی نے پیسہ کسی نے کچھ کسی نے کچھ
سرکار اعلی حضرت اشرفی میاں نے اسکو اسکی خواہش کے مطابق عطا فرمایا
گھر کی خادمہ سے فرمایا مانگ تو کیا مانگتی ہے
مجھے گلے اور ہاتھ اور پاٶں کے چاندی کے زیورات درکار ہیں
آپ نے اسکی خواہش کے مطابق ہاتھ گلے اور پاٶں کے زیورات عطا فرمادیۓ
پھر سرکار اعلی حضرت اشرفی نے فرمایا کہ ہر ایک اپنے اپنے ظرف کے مطابق مانگ رہا ہے
اگر اس خادمہ نے مجھ سے جنت میں میرے ساتھ جانے کا سوال کیا ہوتا تو میں ضرور پورا کرتا
سرکار اعلی حضرت اشرفی کے دربار عالیہ میں عزیز و اقربا اور مانگنے والوں کی آمد و رفت کا سلسلہ دراز تھا ہر ایک اپنی منشا کے مطابق اپنی اپنی مراد لیکر جا رہا تھا
حضور مخدوم المشاٸخ امام اہلسنت ولی ابن ولی ابن ولی تاج الاصفیا زبدة الاذکیا خیر الاتقیا سرکار پیر سید مُحَمَّد مختار اشرف اشرفی الجیلانی المعروف سرکار کلاں مفتٸ اعظم کچھوچھ مقدسہ نور اللہ مرقدہ فرماتے ہیں کہ میں نے سوچا کیا مانگوں کیا چھوڑوں اسی فکر و تدبر میں دوروز نکل گیۓ حتی کہ تیسرا دن آگیا اسمیں بھی میں آپنی کوٸی مانگ لیکر بارگاہ اعلی حضرت اشرفی میں نہیں پہونچا تو سرکار اعلی حضرت اشرفی نے مجھے خود بلایا
اور فرمایا تین دن سے لوگ فقیر سے اپنی مراد لیکر جارہے ہیں لیکن تم نے اب تک کچھ نہیں مانگا
سرکار کلاں فرماتے ہیں میں نے ناز سے عرض کیا کہ میں اب تک یہ سوچ رہا ہوں کہ پتہ نہیں آپ مجھے میرے سوال کے مطابق عنایت عطا فرماٸنگے یا نہیں
سرکار اعلی حضرت اشرفی نے فرمایا ہاں میرا وعدہ ہے ضرور عطا فرماٶں گا
تم مانگو تو سہی
سرکار کلاں نے عرض کی حضور مجھے ضرورت ہے بے شمار چیزوں کی اور آپ عطا فرمائینگے ایک ہی چیز تو کیا مانگوں کیا چھوڑوں اسلیۓ میں آپ سے ایسی چیز مانگتا ہوں جس سے مجھے ہر چیز مل جاۓ
لہذا جدی و سیدی و مربی اب جب کہ آپ نے دینے کا وعدہ فرمالیا ہے تو مجھے اور تو کچھ نہیں چاہیۓ
فقط آپ کی ذات چاہیۓ
سرکار اعلی حضرت عظیم البرکت امام طریقت و معرفت آقاۓ نعمت امام اہلسنت صاحب فضل و کرامت ماحی بدعت حامی سنت فاٸز محبوبیت شیخ جلالت سیدی و مرشدی و جدی حضرت علامہ الحاج الشاہ السید مُحَمَّد علی حسین اشرفی الجیلانی قدس سرہ
نے فورا گردن جھکالی کچھ دیر کے بعد سر مبارک اٹھایا پھر یوں گویا ہوۓ
جاٶ آج سے میں نے اپنی ذات تمہیں دے دی
اسکے بعد جو بھی آپ کی بارگاہ عالیہ میں کچھ مانگنے گیا تو آپ نے فرمایا اب مجھ سے نہیں میرے بابو یعنی سرکار کلاں سے مانگو جو بھی مانگنا ہے میں نے سب کچھ انکو دے دیا ہے
ایک قطب زمانہ نے اپنی ذات جس کے حوالہ کردی ہو اور ایک عارف باللہ جس کا بن گیا ہو یقينا اسکے عرفاولایت میں کسی کو کوٸی شک شبہ نہیں حضور سیدی سرکار کلاں کے ولٸ کامل عارف کامل ہونے کے لۓ یہی دلیل کافی و وافی ہے کہ قطب ربانی محبوب ربانی مخزن علوم سبحانی معدن فیوض یزدانی شیخ جلیل الشان سرکار اعلی حضرت اشرفی قدس سرہ نے خود کو جس کے حوالہ کردیا ہو
جب منعم کی ذات ہی حاصل ہو جاۓ تو پھر انعام و اکرام کا کیا پوچھنا
سبحان الله
تجھ سے تجھی کو مانگ کر مانگ لی ساری کاٸنات
تجھ سا کوٸی سخی نہیں مجھ سا کوٸی گدا نہیں
جس طرح محبوب ربانی اعلی حضرت اشرفی نور اللہ مرقدہ نے خود کو غوث العالم محبوب یزدانی قدوة الکبری تارک السلطنت میر کبیر احدالدین سید اشرف جہانگير سمنانی کچھوچھوی کی ذات میں فنا کر کرکے جہانگيری فیوض و برکات و تصرفات و اختیارات کا مصدر و منبع بن گیۓ اور تین محبوبوں محبوب سبحانی محبوب الہی محبوب یزدانی کی توجہ خاص سے مقام محبوبیت پر فاٸز ہوۓ اور وقت کے اکابر علما و شیوخ نے ہم شبیہ غوث اعظم پروردٸہ سہ محبوباں کہا
اسی طرح مخدوم المشاٸخ بدر العلما تاج الاصفیا سیدی سندی مرشدی سرکار کلاں قدس سرہ نظرکردہ پرودٸہ سہ محبوباں قطب الاقطاب سیدنا سرکار اعلی حضرت اشرفی میاں قدس سرہ کی توجہ خاص اور تربیت سے اس مقام عرفان پر فاٸز ہوۓ اور چار محبوبوں محبوب سبحانی محبوب الہی محبوب یزدانی محبوب ربانی کی عنایات سے ولایت کے اس منصب پر پہنچے کہ بلاشبہ جہانگيری فیوض و برکات کا سرچشمہ سلسلہ اشرفی کا مرجع نظر کردہ پرودہ چہار محبوباں قادری چشتی رنگ کا حسین امتزاج مخدوم المشاٸخ سرکار کلاں عارف باللہ باقی باللہ فی فی اللہ عاشق رسول اللہ فنا فی الرسول مرشد کامل و اکمل تھے
(سرکار کلاں بحیثت مرشد کامل صفحہ 133 تا )136 از مفتی رضا ٕ الحق اشرفی دام لطفہ مطبوعہ جمعیة الاشرف کچھوچھ مقدسہ )
مولی تعالی سرکار اعلی حضرت اشرفی اور حضرت سرکار کلاں کے فیضان سے خوب مالا مال فرمائے
آمین یارب العلمین
فقیر اشرفی غفرلہ
0 تبصرے