بس ڈرائیور کی بیٹی ثنا علی کا ’اسرو‘ میں سائنسدان کے طور پر انتخاب کیا گایا
مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال سے ملحق ودیشا
کی ثنا علی نے ہندوستانی خلائی تحقیق تنظیم (اسرو)میں بطور ٹیکنیکل اسسٹنٹ منتخب
ہو کر کامیابی کے ایک مثال قائم کردی ہے ۔جبکہ ثنا کے والد کا یہ خواب تھا کہ بیٹی
بڑی ہوکرملک کی خدمت کرگی۔ثنا کی کامیابی اس لئے بھی خاص ہے کہ ایک تو وہ لڑکی ہے
اور متوسط مسلم گھرانے سے تعلق رکھتی ہے اور ان کو تعلیم دلانے کے لئے والدین نے
بہت کد جہد بھی کی ۔ثنا کی کامیانی کے بعد سی ایم شیوراج سنگھ چوہان اور مرگزی
وزیر جیوترادتیہ سندھیانے انہی مبارکباد دی ہے۔
ثنا کے والد ساجد علی ایس ٹی آئی میں ڈرائیور رہ
چکے ہیں بعد میں وہ لیب اسسٹنٹ بن کئے ۔ ساجد علی نے قرض لے کر اپنی بیٹی کی تعلیم
پوری کرائی ۔ اس دوران ان لوگوں کو کئی بار مالی کی کمی کا احساس ہوا۔ساجد علی نے
اپنی بیٹی کو پڑھانے کے کوئی کمی نہ چھوڑی ۔
ثنا نے اپنی کامیابی پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کو بیٹیوں کے حوالے سے اپنی سوچ بدلنی چاہیے۔بیٹیوں کو خوب پڑھائی لکھائی کراےئیں۔اور ان کے خواب کو بھی پنکھ لگنے دیں تاکہ وہ آسمان تک پرواز کرسکیں ۔ بیٹیاں آگے بڑھیں گی تو کاندان اور قبیلے کا نام ہوگا اور ساتھ میں ملک کا بھی نام ہوگا۔
0 تبصرے