بے شک علما کی غیبت ان کے بعد بھی باقی رہتی ہے ۔
حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللّٰہ تعالیٰ ۔
یزید بن کمیت کہتے ہیں: میں نے امام ابو حنیفہ رضي الله عنه سے سنا جب کہ ایک شخص نے ان سے کسی مسئلے میں مناظرہ کیا تو اس نے کہا:اے بدعتی! اے زندیق! تو امام نے فرمایا: اللّٰہ تمہیں معاف فرمائے ،جو کچھ تم نے میرے متعلق کہا اس کے خلاف اللّٰہ خوب جانتا ہے وہ جانتا ہے کہ میں نے کسی کو اس کا شریک نہیں ٹھہرایا جب سے اس کو پہچانا ،میں اس سے معافی کی امید رکھتا ہوں اس کے عقاب سے ڈرتا ہوں ،عقاب کا ذکر کر کے رو پڑے اور نیم مردہ ہو کر گر پڑے ،جب ہوش آیا تو شخص مذکور نے کہا: مجھے معاف کر دیں تو امام نے فرمایا:جس نے میرے متعلق ایسی جاہلانہ باتیں کی جو مجھ میں نہیں تو اس کے لیے معافی ہی ہے ،اور جس نے میرے متعلق ایسی علمی باتیں کی جو مجھ میں نہیں تو وہ آزمائش میں ہے ، بے شک علما کی غیبت ان کے بعد بھی باقی رہتی ہے ۔
مترجم تبييض الصحيفة في مناقب الامام ابي حنيفة رضی اللّٰہ عنہ امام جلال الدین سیوطی رحمہ اللہ تعالیٰ۔ص 43٫44-
فقیر محمد اورنگزیب عالمگیر سعدی
آستانہ حضور غوث بنگالہ رانی گنج بنگال
0 تبصرے