مسلمان اپنے بچوں کے سینوں کو عشق رسول کا مدینہ بنائیں
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کا عشق رسول پوری امت کے لیے مشعلِ راہ ہے
دنیاے اسلام میں یہ ایک ایسا نام ہے جنہوں نے ہر موڑ پے اسلام اور بانی اسلام کا ساتھ دیا حضرت ابوبکر صدیق جیسا عاشق صادق اوائل اسلام سے لیکر اب تک نہ کوئی ہوا ہے اور نہ صبح قیامت تک کوئی پیدا ہوگاچنانچہ امیر المؤمنین حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے حیات طیبہ کےآخری ایام میں ان کی بارگاہ میں حاضر رہا کرتا تھا ایک دن آپ نے ارشاد فرمایا کہ اے علی جب میرا انتقال ہو جائے تو مجھے بھی اسی برتن سے غسل دینا جس برتن سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو غسل دیا تھا پھر مجھے کفن پہنا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ مبارک کے سامنے لے جاکر رکھ دینا اور کہنا السلام عليك يا رسول الله هذا ابوبكر يستاذن(یا رسول اللّٰہ آپ پر سلام ہو ابوبکر حاضر ہیں اور اجازت چاہتے ہیں)اگر روضہ اقدس کا دروازہ کھلے تو مجھے اس میں دفن کر دینا اور اگر اجازت نہ ملے تو مسلمانوں کے قبرستان (جنت البقیع) میں دفن کر دینا۔
حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کا جب وصال ہوا تو ہم نے آپ کی وصیت کے مطابق جسد مبارک کو غسل دیکر کفن پہنایا اور جنازہ محبوب خدا صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے روضہ اقدس کے سامنے رکھ کر یوں عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابوبکر آپ سے اجازت کے طالب ہیں،حضرت علی المرتضیٰ فرماتے ہیں جیسے ہی میرے الفاظ مکمل ہوئے تو میں نے دیکھا کہ روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا دروازہ کھل گیا اور اندر سے آواز آئی۔ ادخلوا الحبيب الي الحبيب. یعنی محبوب کو محبوب سے ملا دو چنانچہ آپ رضی اللّٰہ عنہ کو سرکار مدینہ صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلم کے پہلو میں دفنا دیا گیا(الخصائص الکبری۔ج دوم۔ص 492)
وہ یار غار بھی ہیں تو یار مزار بھی
بو بکر آج بھی تو ہیں ہر دم نبی کے ساتھ
محمد اورنگزیب عالمگیر سعدی خادم مسجد و دارالافتا آستانہ حضور غوث بنگالہ رانی گنج بنگال
شائع کردہ مجلس ثقافت ۔
0 تبصرے