سپریم کورٹ نے جوشی مٹھ میں زمین دھنسنے کو قدرتی آفت قرار دینے سے متعلق درخواست قبول کرنے سے انکار کردیا ہے
سپریم کورٹ نے جوشی مٹھ میں زمین دھنسنے کے معاملے کو اور اِس مصیبت کو قدرتی آفت قرار دینے کیلئے مداخلت کرنے کی گزارش پر غور کرنے سے انکار کردیا ہے۔اتراکھنڈ میں اس آفات سے نمٹنے کے انتظامیہ کے سکریٹری ڈاکٹر رنجیت کمار سنہا نے جوشی مٹھ کے، زمین دھنسنے سے متاثرہ علاقوں کا بنفس نفیس معائنہ کیا۔ جن میں اَولی روپوے، منوہر باغ، شنکرا چاریہ مٹھ، JP کالونی وغیرہ بھی شامل ہیں۔ اُن کے ہمراہ زمینی علوم کے ماہرین اور سینئر افسران بھی شامل تھے۔
مرکزی داخلہ سکریٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ سکریٹری، بارڈر مینجمنٹ کی قیادت میں امور داخلہ کی وزارت (ایم ایچ اے) کی ایک اعلیٰ سطحی مرکزی ٹیم صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے جوشی مٹھ میں پہچیث ہے۔
کابینہ سیکرٹری نے اس بات پر زور دیا کہ فوری ترجیح متاثرہ زون کے تمام رہائشیوں کا مکمل اور محفوظ ہونا چاہیے۔ کمزور ڈھانچے کو محفوظ طریقے سے مسمار کرنے کو ترجیح دی جا سکتی ہے۔علاوہ ازیں تمام تحقیقات یعنی جیو ٹیکنیکل، جیو فزیکل اور ہائیڈرولوجیکل کو ربط اور وقت کی پابندی کے ساتھ مکمل کیا جانا چاہیے۔ کابینہ سکریٹری نے چیف سکریٹری کو یقین دلایا کہ تمام مرکزی ایجنسیاں ضرور مددگار کے لیے دستیاب رہیں گی۔
0 تبصرے