Header New Widget

الجامعۃ الاشرفیہ کا اعلان برات

Copy pest 

الجامعۃ الاشرفیہ کا اعلان 

 جس شخص کی سند اشرفیہ کے دستور کے مطابق مسترد و منسوخ ہو، انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ اسے کم از کم ہم لوگ نہ ”مصباحی“ کہیں نہ لکھیں۔ اکثر دیکھا جاتا ہے کہ گمراہ اور بد عقیدہ فارغ کے ساتھ ہمارے اپنے ہی بعض احباب اس چاؤ کے ساتھ ”مصباحی“ کا لاحقہ لگاتے ہیں کہ جیسے ان کی گمراہی کی تائید اشرفیہ کررہا ہو۔

ایسے لوگ بڑے مکار، عیار، شیطان، خبیث النسل، یتیم العلم و الفکر ہیں جو اپنی خبیثانہ، عیارانہ شکل پر ”مصباحی“ لاحقہ کا لفاف چڑھا کر گندم نما جو فروش بنے ہوۓ ہیں۔ ان لوگوں کو مسلمات میں چھیڑ چھاڑ بھی کرنی ہے، اور ”مصباحی“ کے لاحقہ کا التزام بھی کرنا ہے۔ جب اشرفیہ کے نظریات انہیں قبول نہیں ہے تو وہاں سے ملا ہوا لاحقہ بھی قبول نہیں ہونا چاہیے۔ آپ لوگوں نے ابھی حال ہی کے مناظرے میں دیکھا ہوگا مولوی نورالعین کے ہمنواؤں نے ان کے تعارف میں ان کے نام سے زیادہ ”مصباحی صاحب“ ”مصباحی صاحب“ کہ کر گویا یہ باور کرا رہے تھے کہ جیسے اُن کے اِن مناظر صاحب سے بات کرنا جوۓ شیر لانے کے مترادف ہو۔ اعلان میں جاکر ان کا نام ظاہر ہوا اس سے پہلے تو لاحقہ کے ذریعے پوزیشن بنا رہے تھے۔ ان کے ہمنواؤں کے بار بار ”مصباحی صاحب“ کہنے اور اس مکار، ڈھیٹ، بے حیا، بے شرم مولوی کا اپنے ساتھ لاحقہ کا التزام کرنے کی وجہ سے اس کو پوری مجلس میں ”مصباحی صاحب“ کہا گیا، مجھے اس پر شدید قلق ہے، حلانکہ مفتی شہزاد صاحب بھی مصباحی عالم دین ہیں دستورِ اشرفیہ کے مطابق انکی صحتِ سند پر کوئی کلام نہیں، اور جس کی سند کا بطلان روز روشن کی طرح عیاں ہو گیا تھا پھر بھی انہیں لاحقہ سے ملحق کرنا غیر منصفانہ رویہ ہے۔ حیرت بالاۓ حیرت کہ بہرائچ میں اس مولوی کا اپنا ادارہ ہے ”دارالعلوم مسعودیہ عزیز العلوم“ کے نام سے۔ اس مولوی کی دو رنگی کا جائز لیجۓ جن بزرگوں کا موقف اور نظریہ اسے قبول نہیں ہے، بے شرم انہیں کے نام سے مدرسہ چلا رہا ہے۔ چلا ہے منافقت معاویہ پر مناظرہ کرنے، خود اپنی منافقت اس ناہنجار کو نظر نہیں آ رہی ہے۔محمد مکی القادری غفر لہ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے