صاحب مزار کو زیارت کرنے والی کی مکمل خبر ہوتی ہے۔
مخدوم سید اشرف جہانگیر سمنانی علیہ الرحمہ لطائف اشرفی میں ارشاد فرماتے ہیں کہ : منقول ہے کہ سلطان المشائخ (حضرت خواجہ نظام الدین محبوب الہٰی) حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی علیہما الرحمہ کے مزار پر انوار پر گئے ۔ مزار کے گرد چکر لگاتے ہوئے انہیں یہ احساس ہوا کہ حضرت کی روح پر فتوح میری جانب متوجہ ہے یا نہیں ۔ یہ خیال ابھی دل میں مکمل طور پر جمنے نہ پایا تھا اور چند قدم بھی آگے نہ بڑھے ہونگے کہ مزار پر انوار سے فصیح انداز میں اس شعر کی صدا آئی۔
مرا زندہ پندار چون خویشتن
من آیم بجان گر تو آئی بدن
مدان خالی از ہمنشینی مرا
بہ بینم ترا گر نہ بینی مرا
ترجمہ: مجھ کو بھی اپنی طرح زندہ سمجھو ۔من اپنی جان و روح کے ساھ آتا ہوں اگر تو جسم کے ساتھ آتا ہے۔ مجھے بھی ہمنشیں سے خالی مت سمجھو۔میں تو تجھ کو دیکھتا ہوں اگر چہ تو مجھے نہیں دیکھتا۔
ہم لوگ دنیا میں ترقی کے لیے دن رات پلاننگ کرتے ہیں اُس پر پیسہ خرچ کرتے ہیں ٹائم منجمنٹ کی ٹریننگ لیتے ہیں لیکن ان تمام مسائل کا حل صرف پانچ وقت کی نماز باجماعت میں موجود ہے ۔ نماز انسان کو سٹریس سے نکال کر آپ کی تمام سرگرمیوں کو ڈسپلن کے اعلی ترین معیار تک پہنچا دیتا ہے بشرطیکہ مقررہ اوقات اور مسجد میں باجماعت پڑھنے کا خیال رکھا جائے ۔
0 تبصرے