طلاق کے بعد پھر مرد بیوی کورکھناچاہے تو کیا کرے؟
السلام علیکم
بعدہ عرض یہ ہے کہ مرد اگر اپنی بیوی کو طلاق دینے کے بعد دوبارہ نکاح کرنا چاہے تو کیا کوئ مدت لگےگا یا طلاق دینے کے بعد فوراً نکاح کر سکتا ہے۔اور حلالہ کرنا جائز یا.نا جائز جواب عنایت فرمایٔں؟ بڑا کرم ہوگا۔
نام -عبدالسلام، دھنباد
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
اصل میں عدت ہر قسم کی طلاق (یعنی ایک طلاق رجعی ہو یا دوطلاق رجعی، اسی طرح ایک طلاق بائن ہو یادو طلاق بائن یا طلاق مغلظہ) کے بعد ہے لیکن اگر ایک طلاق رجعی یا دو طلاق رجعی ہے تو عدت میں عورت کی مرضی کے بغیر رجعت کرسکتا ہےاس میں نکاح کی ضرورت نہیں، اسی طرح اگر ایک طلاق یا دو طلاق بائن ہے تو عدت کے دوران شوہر اپنی بیوی سے نکاح کرسکتا ہے جیسا کہ فتاویٰ فیض الرسول میں شرح وقایہ کے حوالے سے مذکور ہے (لانہ یحل للزوج نکاح مبانۃ بلا ثلاث فی عدتها ھکذا فی شرح الوقایہ)(جلد 2ص 297)البتہ اگر طلاق مغلظ دے چکا ہے تو اب بغیر حلالہ کے شوہر کے لیے حلال نہیں ۔ قال اللہ تعالیٰ( فإن طلقها فلاتحل لہ من بعد حتی تنکح زوجا غیرہ) الآیۃسورۃ بقرۃ آیت ٢٣٠۔حلالہ کا طریقہ یہ ہے کہ عدت گزرنے کے بعد دوسرے شخص سے نکاح کرے وہ شخص اس سے ہمبستری کرے پھر وہ مرجائے یا طلاق دے دے تو دوبارہ عدت گزرنے کے بعد شوہر اول نکاح کرسکتا ہے۔،،
فتاویٰ فیض الرسول جلد 2ص109۔فقط واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد عرفان جامعی خادم التدريس دارالعلوم اہل
سنت اسلامیہ حنفیہ ہنومان گڑھ ٹاؤن راجستھان
24/12/22
0 تبصرے