از۔ فقیہِ عصر محققِ جلیل فاضلِ بجیل استاذ العلماء حضرت علامہ مولانا مفتی رضاء الحق اشرفی صاحب قبلہ
(صدر: السید محمود اشرف دار التحقیق و التصنیف، جامع اشرف، درگاہ کچھوچھہ شریف)
کچھ دنوں سے سراج الفقہاء حضرت مفتی نظام الدین رضوی مدظلہ العالی کا ایک ویڈیو بے وجہ متنازع بناہواہے۔۔حضرت مفتی صاحب کاجواب صاف شفاف ہے ،ہرگز انھوں نے فلمی گانوں کو مباح وجائز نہیں کہاہے،انھوں نے مباح اشعار گانے کو مباح کہاہے،لیکن یاران نکتہ داں کو جیسےموقع ہاتھ آگیااور انھوں نےحضرت مفتی صاحب کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈا شروع کردیا کہ الجامعةالاشرفیہ کے صدرمفتی نے فلمی گانوں کو مباح یعنی جائز کردیا۔اگران کے اس عمل میں مومنانہ جذبہء خیر خواہی اور جماعتی مفاد کاپہلو شامل ہوتا تو اہل سنت کے مرکزی ادارے کے سب سے بڑے ذمہ دار مفتی کے خلاف منفی تبصرے اور جارحانہ انداز ہرگز اختیار نہ کرتے بلکہ براہ راست مفتی صاحب سے رابطہ کرتے۔مجھے ذاتی طورپر سخت صدمہ پہنچا جب کسی گدی نشین صاحب کا ایک آڈیو سنا،انھوں نے حضرت مفتی صاحب کو گمراہ مباحی تک کہہ دیا ۔۔سردست میں اسی مسند نشیں بزرگ کی خدمت میں حجةالاسلام امام غزالی کی مشہور زمانہ کتاب احیاء علوم الدین سے ایک اقتباس نقل کرکے پیش کرتاہوں اور درخواست کرتاہوں کہ آپ امام غزالی پہ کیاحکم شرع عائد فرمائیں گے ،انھوں نے تو یہاں تک فرمایاہے کہ کوئی شخص اپنی بیوی کے تصور سے محبت وعشق کے مضمون پر مشتمل اشعار گائے تو یہ من جملہ دنیاوی مباحات سے ہے ؟ذیل میں امام غزالی کاکلام ملاحظہ فرمائیں۔۔۔
السادس سماع العشاق تحريكا للشوق وتهييجاً للعشق وتسلية للنفس
فإن كان في مشاهدة المعشوق فالغرض تأكيد اللذة وإن كان مع المفارقة فالغرض تهييج الشوق
والشوق وإن كان ألما ففيه نوع لذة إذا انضاف إليه رجاء الوصال فإن الرجاء لذيذ واليأس مؤلم وقوة لذة الرجاء بحسب قوة الشوق والحب للشيء المرجو
ففي هذا السماع تهييج العشق وتحريك الشوق وتحصيل لذة الرجاء المقدر في الوصال مع الإطناب في وصف حسن المحبوب
وهذا حلال إن كان المشتاق إليه ممن يباح وصاله كمن يعشق زوجته أو سريته فيصغي إلى غنائها لتضاعف لذته في لقائها
فيحظى بالمشاهدة البصر وبالسماع الأذن ويفهم لطائف معاني الوصال والفراق القلب فتترادف أسباب اللذة فهذه أنواع تمتع من جملة مباحات الدنيا ومتاعها وما الحياة الدنيا إلا لهو ولعب وهذا منه
(رضاء الحق مصباحی راج محلی ،مرکزی دارالافتاء والقضاء راج محل جھارکھنڈ،سابق شیخ الحدیث وصدر شعبہء افتا جامع اشرف
کچھو چھہ شریف یوپی)
0 تبصرے