ظاہر کچھ اور باطن کچھ
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ تعالی علیہ دریائے دجلہ کے کنارے ایک حبشی کو ایک عورت کے ہمراہ دیکھا جو شیشے میں سے کچھ پی رہا تھا ۔ آپ کے دل میں خیال پیدا ہوا کہ اگرچہ میں گنہگار ہوں لیکن اس شخص سے تو اچھا ہوں۔ اسی خیال میں تھے کہ سامنے سے ایک کشتی آئی اور وہ غرق ہو گئی جس میں سات آدمی سوار تھے حبشی یہ دیکھتے ہی فورا دریا میں کود پڑا اور چھہ آدمی باہر نکال لیا۔ پھر حضرت حسن بصری کی طرف مخاطب ہو کر فرمایا کہ تم اپنے آپ کو بہتر سمجھتے ہو چھ کو میں نے غرق ہونے سے بچا لیا باقی ایک آدمی کو آپ بچائیں ۔ امام المسلمین میں تو تمہارا امتحان لے رہا تھا کہ آیا دن تم اندھے ہو یا کچھ دکھائی بھی دیتا ہے۔ یہ عورت میری ماں ہے اور شیشے میں شراب نہیں بلکہ پانی ہے۔ یہ سن کر آپ اس کے قدموں پر گر گئے اور معافی طلب کرنے لگے اور عرض کیا کہ جس طرح تم نے چھ آدمیوں کو غرق ہونے سے بچا لیا اسی طرح خود بینی کے دریا میں غرق ہونے سے مجھے بھی بچاؤ۔ یاد رکھنا اس کے بعد کسی کو حقیر خیال نہ کرنا
مرتب۔ محمد مرشد رضا
0 تبصرے