شیخ الاسلام کی فقہی بصیرت
حضرت مولانا ڈاکٹر شاہ محمد فصیح الدین نظامی کی معرکۃ الآراء تصنیف, تاریخ جامعہ نظامیہ ، کی رسم اجراء کے موقع پر یک روزہ کل ہند سمینار حضرت شیخ الاسلام امام محمد انوار اللّٰہ فاروقی علیہ الرحمہ کی شخصیت اور شناخت کے زیر عنوان عمل میں آیا ،
یہ ایک ایسا تاریخی سمینار تھا جہاں کہکشان علم و فن اور صاحبان تحقیق اور قلم و کتاب ایک ساتھ جمع تھے ،
انہیں صاحبان تحقیق میں سے ضلع جموئی (بہار)کی ایک عظیم علمی شخصیت حضرت علامہ مولانا قمر الدین اشرفی صاحب قبلہ حفظہ اللہ تعالیٰ شیخ الادب جامع اشرف کچھو چھ مقدسہ اور سابقہ استاذ جامعہ نظامیہ بھی تھے ۔
اس فقید المثال کل ہند سمینار میں حضرت کے مقالے کا عنوان تھا ,,شیخ الاسلام امام محمد انوار اللّٰہ فاروقی علیہ الرحمہ کی فقہی بصیرت حقیقۃ الفقہ کی روشنی میں ،،
چنانچہ حضرت قبلہ نے اپنے اس مقالے میں سیدی شیخ الاسلام امام محمد انوار اللّٰہ فاروقی علیہ الرحمہ کی فقہی بصیرت کو حضرت ہی کی کتاب,,حقیقۃ الفقہ ،، سے ثابت کیا اور بتایا کہ حضرتِ شیخ الاسلام علیہ الرحمہ ایک ہی وقت میں محدث ،مفسر ، محقق بھی تھے، اور فقیہ ایسے تھے کہ دنیا فقیہ آعظم کے نام سے جانتی اور پہچانتی ہے ،
اور آگے فرماتے ہیں کہ جب فقہ حنفی اور تقلید پر غیر مقلدین کی جانب سے بے جا اعتراضات کیے جانے لگے ، تو شیخ الاسلام علیہ الرحمہ نے تقلید کو قرآن و احادیث،واجماع امت اور عقلی نقلی دلائل کے ذریعے ثابت کیا، اور تقلید شخصی کے جواز میں مدلل بحث فرماتے ہوئے ایک عظیم کتاب بنام حقیقۃ الفقہ تحریر فرمائ، اور یہ ثابت کردیا کہ فقہ حنفی کے تمام مسائل کی بنیاد قرآن وحدیث پر ہے۔
حضرت شیخ الاسلام نے فقہ کی حقیقت کو اس طرح بیان فرمایا ہے چنانچہ آپ فرماتے ہیں کہ قرآن وحدیث میں ہر ایک کام کے طریقے بتلاۓ گئے ہیں مگر چونکہ مختلف اسباب سے قرآن وحدیث کو سمجھ کر نکالنے میں دشواریاں واقع ہو گئی ہیں ، اس وجہ سے ہر شخص میں یہ صلاحیت نہیں کہ خود قرآن وحدیث سے نکال سکے اس لئے علماء شکراللہ سعیھم نے یہ کام اپنے ذمہ لیا کہ مختلف آیات واحادیث واقوال صحابہ وغیرہم سے تحقیق کر کے ہر ایک مسئلہ مختصر الفاظ میں بیان کردیا اسی کا نام فقہ ہے۔
بہرحال
حضرت مولانا قمر الدین اشرفی صاحب قبلہ نے اپنے اس مقالے میں بہت ساری اہم باتیں بیان کی جس سے لوگوں پر اور عیاں ہوگیا کہ حضرت شیخ الاسلام عارف باللہ امام محمد انوار اللّٰہ فاروقی علیہ الرحمہ فضیلت جنگ واستاد سلاطین آصف جاہ کی بصیرت فقہ میں بلند سے بلند تر تھی.
بتاریخ : (12/3/2023 )
0 تبصرے