*آہ ایک اور ستارہ ٹوٹ*
______استادِ گرامی حضرت علامہ و مفتی محمّد شہاب الدیں صاحب اشرفی علیہ الرحمہ سابق شیخ الحدیث و مفتی جامع اشرف درگاہ عالیہ کچھوچھہ مقدسہ کے وصال کی خبر نے دل کو اندر سے جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، آپ کا یوں چلے جانا کم سے کم میرے لیے تو ضرور غیرمتوقع بات تھی،اس غمناک خبر کو ماننے پر دل ناداں ہرگز راضی نہیں تھا،لیکن قضاۓ الہی کسی کے ماننے نہ ماننے پر موقوف تو نہیں۔۔۔۔۔
_______حضرت کا آبائی وطن بہار کا مردم خیز ضلع بھاگلپور ہے۔ اس سرزمین کو مشہور صوفی بزرگ، ولی کامل عارف باللہ حضرت علامہ محمد شہباز علیہ الرحمہ و الرضوان کی آخری آرامگاہ ہونے کا فخر ہے۔
________آپ ایک ذی استعداد عالم ، باریک بیں مفتی اور بلند پایہ محقق تھے، علوم نقلیہ و عقلیہ پر پکڑ کافی مضبوط تھی، درس و مطالعہ کے شوقین ،ارفع و اعلیٰ اخلاق و کردار، بلند و بالا افکار، ملنسار طبیعت کے حامل تھے۔ نیکی کے خوگر، تقویٰ و طہارت کے پیکر اور پابند شرع مزاج کے مالک تھے۔
سلسلہ اشرفیہ سے شرف ارادات و عقیدت رکھتے تھے،بلکہ اشرفی رنگ میں یوں رنگے کہ حیات مستعاربھی اسی آستانہ مبارک کے قرب میں فنا کر دی......
حضرت کی کوئی صلبی اولاد نہیں تھی۔ اپنے بھانجے کو ساتھ رکھتےتھے۔
راقم الحروف کو بھی ٢٠١١ء میں حضرت سے ہدایہ اولین کے اسباق پڑھنے کا شرف حاصل ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ فکر و فن کا دمکتا آفتاب آج ٧ ستمبر ٢٠٢٣ء کو ہمارے افق سے ہمیشہ کے لئے رو پوش ہو گیا۔
*ابر رحمت ان کی مرقد پر گہر باری کرے*
*حشر تک شان کریمی ناز برداری کرے*
محمد طارق انور جامعی مصباحی
(خادم التدریس جامعہ ضیائیہ فیض الرضا ددری سیتامڑھی بہار)
0 تبصرے