Header New Widget

شیخ اعظم سید اظہار اشرف ایک عہد ساز شخصیت


شیخ اعظم سید اظہار اشرف ایک عہد ساز شخصیت

ہم شبیہ غوث جیلاں پرورد ہ سہہ محبوباں  حضور اعلی حضرت اشرفی میان نے فرمایا:"انشاء اللہ عزوجل اللہ تعالی میرے اس پوتے سے اشرفیت کا اظہار ہوگا"۔ 


حضور شیخ اعظم علیہ الرحمہ اس جملے کو اپنے لیے باعث فخر سمجھتے اور فرماتے تھے:" اس دنیا میں آنکھیں کھولتے ہی اپنے پردادا محبوب ربانی شیخ المشائخ اعلی حضرت سید علی حسین اشرفی میاں رحمۃ اللہ علیہ کی دعائیں پائیں۔ مجھے نانا کی حیثیت سے وقت کے عارف حقانی شاہ مصطفی اشرف علیہ الرحمہ کی ذات ملی۔ دادا کی حیثیت سے عالم ربانی علامہ سید احمد اشرف علیہ الرحمہ کی نسبت ملی۔ تربیت کے لیے مثالی ماں کی گود کے ساتھ ساتھ اپنی دادی امام العرفاء اشرف الصوفیہ سید شاہ اشرف حسین کی صاحبزادی،وقت کی رابعہ بصریہ کی مقدس گود بھی نصیب ہوئی۔


ایں سعادت بہ بزور بازہ نیست۔  تانہ بخشد خدائے بخشندہ


"اس عظیم نعمت پر میں اللہ تعالیٰ کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے"


         شیخ اعظم علیہ الرحمہ پوری زندگی اپنے پردادا کی خواہش درینہ کی تکمیل میں لگا دی ۔اور ہر آن اس فکرمیں لگے رہے کہ کس طرح دین و سنیت اور مخدومی مشن کو روز افزوںترقی ملے۔ علمی خدمات کے ساتھ ساتھ عملی خدمات سے بھی لوگوں کو راہ راست پر لانے میں کامیاب ہوئے۔ اس میدان میں درپیش مسائل کو محسوس کرتے ہوئے شیخ اعظم نے اپنے جذبات کا اظہار ان جملوں میں کیا۔  "عام آدمی گمراہ ہو جائے تو اس کو راہ راست پر لانا کسی قدر آسان ہے۔ لیکن ایک عالم گمراہ ہو جائے تو اسے سیدھے راستے پر لانا آسان نہیں"۔


        عزم ارادہ کے کوہ ہمالہ للہ جو بھی ارادہ کرتے اسے عملی جامہ پہنا ہی دیتے۔آپ صاف دل صاف انسان تھے، دل میں کوئی کینہ نہیں رکھتے ، وقتی ناراضگی کے بعد عفو در گزر کرنے میں امتیازی شان کے حامل تھے۔ اکابر کی تعظیم چھوٹوں پر شفقت ،مہمانوں کی ضیافت کرتے اور حسن اخلاق میں اپنے آبا و اجداد کے طریقے پر قائم رہے۔ دین و سنیت کی تبلیغ و اشاعت اس حسن و خوبی کے ساتھ انجام دیے کہ آج کے ہر قائد اور رہنما آپ کو آئیڈیل اور مثل راہ یقین کرتا ہے۔ آپ کی زندگی کا بغور مطالعہ کرنے سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ تارک السلطنت حضرت سلطان سید مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی علیہ الرحمہ نے اپنے فرزند روحانی حضرت سید عبدالرزاق نور العین علیہ الرحمہ کے حق میں ارشاد فرمایا تھا:" تمہاری اولاد کے حق میں حق تعالی سے درخواست کی ہے کہ  ہمیشہ مقبول مسعود رہیں گے اور تمہاری اولاد میں سے ہر طبقہ میں ایک رجال الغیب اور مجذوب ہوگا اور ایک ایسا شخص ہوگا جس کے اندر میری حالت اتر ائے گی"۔ کے آپ مصداق کامل تھے ۔کیونکہ" میری حالت اتر آئے گی" کا مطلب ہے کہ خلقی اور خلقی دونوں مشابہت ہوگی اور دین متین کی خدمت کرنے کا جذبہ حاصل ہوگا اور آپ نے خلقی اور خلقی اعتبار سے مخلوق خدا کی خدمت انجام دیا۔آپ اس مضمون میں اس کی جھلک ضرورمحسوس کریں گے۔ اور آپ کی سجادگی کا یہ عالم تھا کہ آپ کے متعلق سرکار کلام علیہ الرحمہ نے فرمایا تھا:" کہ میرے دادا نے ولی عہد کے ولی عہد کو دیکھا تھا اور میں نے اپنے ولی عہد کو نہ صرف دیکھا ہے بلکہ اس کا مثبت کام بھی دیکھا ہے۔ اور اب میں بہت پرسکون جا رہا ہوں خانقاہ حسنیہ سرکار کلاں محفوظ ہاتھ میں ہے۔ جامع اشرف ماشاءاللہ پوری ترقی پر ہے اس کی پر شکوہ عمارت دین اسلام کی اشاعت اور تبلیغ کا مرکز ہے۔ 


        اور شیر خوارگی کا عالم یہ ہے کہ ہم شبیہ غوث جلا ں حضور اعلی حضرت اشرفی میاں نے آپ کو گود میں لے کر ارشاد فرمایا:" یہ میں ہوں، یہ میرا مرید ہے اور اس سے بہت برا کام انجام پائے گا سلسلہ کی اشاعت اور دین کا کام ہوگا۔ خانقاہ اشرفیہ کی نشاط اولی حضور اعلی حضرت اشرفی میاں کے دور میں ہوئی ۔جس میں صرف ہندوستان میں ہی نہیں بلکہ بیرون ملک میں اشرفی جھنڈا لہرانے لگا تھا اور ساری دنیا میں اشرفیت کا پرچم لہرا۔۔اسی لیے حضور اعلی حضرت اشرفی میاں( سید علی حسین) سلسلہ اشرفیہ کے مجدد کی حیثیت سے جانے گئے اور پھر حضور اشرفی میاں کے لگائے ہوئے چمن میں حضور شیخ اعظم کی ذات اس چمن کی بلبل ہوئی اور اپنے کارناموں سے پوری دنیا میں خانوادہ اشرفیہ کو متعارف کرایا اور اس چمن کی ہر شش جہات توسیع فرمائی۔ اسی لیے قطب المشائخ سید شاہ قطب الدین اشرف اشرفی جیلانی علیہ الرحمہ نے اپنے ان جملوں میں حضور شیخ اعظم کے متعلق فرمایا :''حضرت سرکار کلاں رحمت اللہ علیہ کے وصال کے بعد ایسا لگ رہا تھا کہ اب کچھوچھہ بے نور ہو جائے گا لیکن ہمارے بابو اظہار میا ں نے کچھو چھہ شریف کو رنگ و نور سے بھر دیا اور بالکل اپنے والد گرامی کے نقش قدم پر ہے۔


تیرادور شہ جہانی تیرا کام جاویدانی         تیرا نام شیخ اعظم تیرا رعب خاندانی


تیری خانقاہ وہ مسجد تیرے مدرسے کی رونق      تیری عظمت و جلالت کی ہے مختصر کہانی


محمد معظم قادری جامعی


8934042348

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے